جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ہمارے وجود کا مسئلہ ہے، محبوبہ مفتی
سری نگر : جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ہمارے وجود کا مسئلہ ہے،اطلاعات کےمطابق جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، اپنے حقوق کی جنگ خود مل کر لڑنا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا، محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی تک 5 اگست یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری شناخت اور وجود کا مسئلہ ہے ،یہ ہم سب کی لڑائی ہے جو ہمیں اجتماعی طور پر لڑنا ہوگی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج سخت کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، گزشتہ برس پانچ اگست کو ہی کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے وفاقی حکومت کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا تھا۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں چار اور پانچ اگست کو سخت ترین کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پیر دو اگست کی شام کو سرینگر کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اپنے ایک حکم نامے میں کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چار اور پانچ اگست کو مکمل طور پر کرفیو نافذ رہے گا اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی انتظامیہ نے بھی کرفیو کے نفاذ کے سلسلے میں اسی طرح کا نوٹس جاری کیا ہے اور اس طرح وادی کشمیر کے تمام دس اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔