کراچی:اقوام متحدہ نے بھی عمران خان کے دعووں اورنظریات کی تائید کردی ،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اگرملک کی اصل دولت لوگ ہوتے ہیں تو پاکستان اس دولت سے مالامال غریب ملک ہے، پاکستان میں امیر کو بہترین مواقع جبکہ غریب روکھی سوکھی پر گزر بسر کرنے پر مجبور ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں نظام انصاف کا جھکاؤ امیر اورطاقتور کی طرف نظر آتا ہے۔ رسمی نظام انصاف کم آمدنی والے طبقے کی پہنچ سے باہر ہے۔ طاقتور طبقہ اور کمزور طرز حکمرانی پاکستان میں عدم مساوات کو بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مخصوص مفادات کے حامل طبقات کی مراعات کی مالیت 18-2017 میں 2660 ارب روپے بنتی ہے۔ صنعتی اور بینکاری شعبہ سب سے زیادہ مرعات حاصل کررہا ہے۔ جاگیردارنہ طبقہ 370 ارب روپے، بڑے تاجر 348 ارب روپے کی مرعات کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ریاست کے ملکیتی ادارے 345 ارب اور ایکسپورٹرز 248 ارب روپے کی مراعات لے رہے ہیں، مخصوص مفادات کے لوگ جوڑ توڑ کے ذریعے لاتعداد قسم کی ٹیکس چھوٹ حاصل کرلیتے ہیں۔ ٹیکسوں نے آمدنی کی تقسیم کا جھکاؤ امیروں کی طرف کم کرنے میں محدود کردار اداکیا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں نیپرا اور اوگرا سمیت دیگربڑے اداروں میں پچھلے چند ماہ میں غیرمعمولی اقدامات سے معلوم ہوتا ہےکہ امیر اورطاقتور لوگ ان اداروں کے اوپربیٹھےہوئےہیں اوروزیراعظم عمران خان کوششوں کے باوجود ان طاقتوروں کے غلبے سے جان چھڑانے میں کامیاب نظرنہیں آرہے

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اوگرا اورنیرا سمیت بڑے بڑے اداروں میں ان طاقتورعناصرکے خلاف موجودہ وزیراعظم کی کوششیں مثبت اقدام ہے لیکن یہ طاقتورطبقہ عمران خان کے لیے روڑے اٹکارہا ہے

Shares: