واشنگٹن :امریکہ خون خرابےمیںڈوب گیا:فائرنگ سے 70 افراد ہلاک و زخمی ،اطلاعات کے مطابق گزشتہ 2 روز کے دوران امریکہ میں ہونے والی فائرنگ کی واردات میں میں 70 افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، گزشتہ 2 روز کے دوران امریکہ کے مختلف علاقوں من جملہ ورجینیا، ہیوسٹن، آرکانزاس اور ٹیکساس میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہوئے۔
امریکہ میں فائرنگ کی واردات میں سالانہ کئی ہزار افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
اسلحے کی خرید و فروخت اور کھلے عام لے کر پھرنے کی آزادی کو امریکہ میں فائرنگ کے ہلاکت خیز واردات میں اضافہ کی اہم وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ کے قانون ساز ادارے طاقتور اسلحہ لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تاحال، گن کنٹرول قوانین وضع کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
امریکہ کی آبادی دنیا کے 5 فیصد کے برابر ہے تاہم اس ملک میں مسلح حملوں کے ذریعے اجتماعی قتل کا ارتکاب کرنے والوں کا تناسب دنیا میں 31 فیصد ہے۔
ادھر ایک اور حادثے میں ناروے کی وزارت دفاع نے اتوار کو بتایا کہ ناروے میں نیٹو کی مشقوں کے دوران گر کر تباہ ہونے والے چار امریکی میرینز کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ناروے کے سی کنگ ریسکیو ہیلی کاپٹر نے لاشیں شمالی ناروے میں بوڈو کے جنوب میں جائے حادثہ پر پائی جہاں جمعہ کی شام امریکی میرین کور سے تعلق رکھنے والا ان کا V-22B آسپری طیارہ لاپتہ ہو گیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ لاشوں کو امریکہ لے جانے سے پہلے بوڈو لایا جائے گا۔
اس نے مزید کہا کہ طیارہ بوڈ کے بالکل جنوب میں ایک تربیتی مشن کے دوران نیچے گرا جس میں نیٹو اور شراکت دار ممالک کے 30,000 فوجی شامل تھے۔
طیارے کے پہاڑ سے ٹکرانے کے پہلے اشارے کے درمیان حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے سرکردہ تفتیش کار کرسٹیان وکران کارلسن نے کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے تلاش اور بچاؤ آپریشن نازک تھا — "لیکن انہوں نے لاشیں نکالیں، جو کہ بنیادی ترجیح تھی”۔
NRK ٹیلی ویژن نے بتایا کہ طیارے کا بلیک باکس برآمد کر لیا گیا ہے۔
1 اپریل تک جاری رہنے والی مشقوں میں تقریباً 200 طیارے اور 50 کے قریب بحری جہاز حصہ لے رہے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ مرنے والے میرینز تھے جنہیں 2nd میرین ایئر کرافٹ ونگ، II میرین ایکسپیڈیشنری فورس کو تفویض کیا گیا تھا اور عملے کے علاوہ کوئی اور سوار نہیں تھا۔
ناروے کے دفاعی سربراہ جنرل ایرک کرسٹوفرسن نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی جبکہ وزارت نے کہا کہ خراب موسم کے باوجود مشق جاری رہے گی۔
کولڈ رسپانس 2022 کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ نیٹو کی باہمی دفاعی شق کو متحرک ہونے کی صورت میں ناروے اپنی سرزمین پر اتحادیوں کی کمک کا انتظام کیسے کرے گا۔
ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد روس اور نیٹو کے درمیان تناؤ بڑھ گیا تھا، لیکن مشقوں کی منصوبہ بندی 24 فروری کو شروع ہونے والے حملے سے بہت پہلے کی گئی تھی۔