پاکستان میں مقیم امریکہ کے سفیر بلوم نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان میں سیلاب سے تباہ ہونے والے خاندانوں کے ساتھ ہے اور یو ایس ایڈ کے زریعے تمام متاثرہ افراد کی مدد کرے گا.
امریکی سفارت خانہ نے سیلاب متاثرین کے لئے $100,000 ڈالر پاکستان کو امداد کی مد میں دینے کا اعلان کیا ہے. پاکستان میں قائم امریکی سفارت خانہ کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق: یو ایس ایڈ بین الاقوامی ڈیزاسٹر اسسٹنس فنڈنگ سے جانیں بچانے اور سب سے زیادہ متاثرہ کمیونٹیز میں مصائب کو کم کرنے کے لیے فوری سامان کی خریداری میں مدد ملے گی۔
https://twitter.com/usembislamabad/status/1559416981677301760
امریکی سفارت خانہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ: اس آفت کے نتیجے میں انتہائی تباہ کن جانی نقصان ہوا ہے، بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں، اپنی روزی روٹی اور اپنے گھروں کو کھو دیا ہے۔ لہذا ہم انسانی کی امداد کی ٹیم کی کوششوں کی حمایت کے ساتھ ملکر شراکت داروں کے تعاون کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
واضحرہے کہ پاکستان میں سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان بلوچستان میں ہوا حالیہ رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث بلوچستان کے کئی اضلاع زیر آب آگئے، صوبے کے اضلاع کوہلو، لہری اور بارکھان میں سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے، گزشتہ دنوں حکام نے بتایا تھا کہ کوہلو میں ہفتے کی رات بھر موسلا دھار بارش ہوئی جس سے ضلع کے ایک بڑے حصے میں سیلاب آگیا اور سیکڑوں افراد کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ سیلاب کا پانی کئی دیہاتوں میں داخل ہوگیا جس سے کچے مکانات تباہ ہو گئے۔
کوہلو میں متعدد ندیوں میں طغیانی آنے سے کئی سڑکیں زیر آب گئیں تھی جس سے درجنوں دیہات کا ضلعی ہیڈ کوارٹر سے رابطہ منقطع ہو گیا. محکمہ آبپاشی کے ایک سینئر افسر نے بتایا تھا کہ دریائے لہری میں 134,000 کیوسک سیلابی پانی ہے اور مسلسل بارش کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا، یہ دریا ڈیرہ مراد جمالی کے قریب ضلع نصیر آباد اور ربی کینال سے بھی ٹکرانے کا مکان ظاہر کیا گیا.
دریں اثنا بلوچستان اور سندھ کے درمیان کوئٹہ کراچی اور خضدار رتوڈیرو کے درمیان سڑک کا رابطہ 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود بحال نہ ہوسکا تھا، بارش کے نئے سلسلے سے دونوں شاہراہوں کے بڑے حصے بہہ چکے۔