لاہور:عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی سیاست کا مرکزی موضوع بن گیا ،اطلاعات کے مطابق اس وقت ایک سیاست میں مزید گرمجوشی دکھائی دینے لگی ہے اور سابق وزیراعظم عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی ایک اہم موضوع بنا ہوا ہے ،
اس حوالے سے کچھ سوالات بھی سوشل میڈیا پرآرہے ہٰیں،
مثلا
عمران خان سے پہلا سوال ؟
خان صاحب توشہ خانہ سے لی گئی گھڑی بریسلیٹ انگوٹھی یہ تمام چیزیں آپ نے کس طرح خریدی
پھر یہ تمام چیزیں فروخت کرنے کے لئے دبئی کون لے کر گیا ؟
آپ نے یہ تمام چیزیں کتنے روپے میں خریدی؟
فروخت کی گئی گھڑی اور تمام چیزوں کے پیسے کس کے اکاؤنٹ میں دبئی میں رکھے گئے ؟
اگر وہ پیسہ پاکستان آیا ہے تو وہ کس طریقے سے پاکستان آیا ؟
اگر وہ پیسہ دبئی کے کس بینک میں پڑا ہے تو کیوں ؟
لیگی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے اصل کہانی یہ نہیں کہ عمران خان نے گھڑی اور ہار پہلے خریدے، پھر بیچ دئیے بلکہ اصل کہانی یہ ہے کہ گھڑی اور ہار حکومت سے کتنے میں خریدے اور کتنے میں بیچے گئے۔
مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا کہ سوال یہ ہے کہ تحائف خریدنے کے لئے ان کے پاس پیسے کہاں سے آئے کیونکہ سابق وزیراعظم کی تنخواہ کے علاوہ تو ان کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں تھا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کہتے ہیں گھڑی ملی تو بیچ دی، پھر کیا ہوا، یہ ہے ان لوگوں کی حقیقت، یہی عمران حکومت میں ملک پر مسلط تھے، پہلی بار عدم اعتماد کے ذریعے کرپٹ ٹولے کو باہر کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے توشہ خانہ کے تحائف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری نے تحائف بیچنے کی خود تصدیق کردی ہے، ابھی توشہ خانہ کے حوالے سے ٹیزر دیا ہے، ملزم اگر کوئی ہے تو عمران خان ہے، مالم جبہ، آٹا، چینی کیس کا ہے، عمران خان فارن فنڈنگ کیس کا ملزم ہے، ان کے تمام حقائق کو سامنے لائیں گے، کہتے ہیں کیا ہوا گھڑی ملی تو بیچ دی، یہ ہے ان لوگوں کی اصل حقیقت، یہ وہی وزیر جو ریڈیو، پی ٹی وی کو بیچنے کے چکر میں تھے، گھڑی، کفلنگ، انگوٹھیاں ملیں لیکن چیزوں کو ڈکلیئر نہیں کیا گیا، کہا گیا نیشنل انٹریسٹ میں ریکارڈ نہیں دیا جاسکتا، گھڑی، کفلنگ، انگوٹھی دو کروڑ میں لیکر 18 کروڑ کی بازار میں بیچی، ان تمام چیزوں کے ریکارڈ نکال لیے گئے ہیں، گولڈ سے بنی کلاشنکوف بھی مس ہے، بنی گالہ سے نکلوائی جائے گی۔