اسلام آباد: قیدیوں کی حالت زار سے متعلق رپورٹ پاکستان کی عدالت عظمی میں جمع کرادی گئی ہے ۔ اس وقت ملک میں 2لاکھ 80ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں جیلوں کی حالت بہتر بنانے سے متعلق وفاقی محتسب نے سہ ماہی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں‌وفاقی محتسب کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو جیلوں میں رکھے جانے کا انکشاف ہو اہے۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں اسوقت لگ بھگ 2لاکھ 80ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں۔

وفاقی محتسب کی طرف سے جمع کرائی جانے والی اس رپورٹ کے مطابق پبجاب کی جیلوں میں ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار 788 قیدی ہیں ، سندھ میں 63804,کے پی میں 40323 اور بلوچستان کی جیلوں میں 7745 قیدی ہیں ۔

وفاقی محتسب کی طرف سے عدالت عظمی میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اسلام آباد سمیت ہر ضلع میں جیل بنائی جائے جس میں خواتین اور کمسن قیدیوں کیلئے الگ جگہ ہو، جیلوں میں صفائی ستھرائی کا خصوصی انتطام ہونا چاہئیے۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی محتسب نے درخواست کی کہ جیلوں میں قیدیوں کے ریکارڈ کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگایا جائے، جیل ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے۔ منشیات اور ایڈز جیسے مہلک امراض میں مبتلا قیدیوں کو دیگر قیدیوں سے الگ رکھا جائے۔ منشیات اور ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کیلئے بحالی مراکز قائم کیے جائیں۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی اس رپورٹ میں وفاقی محتسب کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ قیدیوں کو تعلیم اور ہنر سیکھنے کی سہولت دی جائےاورجیلوں کی حالت زار بہتر کرنے کیلئے فنڈز جاری کیے جائیں ۔ مستحق قیدیوں کو مفت قانونی امداد فراہمی کی سفارش بھی رپورٹ میں کی گئی ہے۔

Shares: