اسلام آباد:میرے خلاف تو مقدمہ بنتاہی نہیں ہے،فواد چودھری نے اسلام آباد میں ڈیوٹی جج کی عدالت میں پیش ہوتےہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مان لیں تو حکومت پر تنقید ہو ہی نہیں سکتی،الیکشن کمیشن ریاست،حکومت یا عدالت نہیں ہے، اس ایف آئی آرکو درست قرار دیاجائے تو ملک میں جمہوریت کو ختم کردیں گے،میرے خلاف تو مقدمہ بنتاہی نہیں ہے،

فواد چودھری نے کہاکہ مجھے بھگت سنگھ اور نیلسن منڈیلا کی صف میں شامل کردیاگیا،بغاوت کی دفعہ بھی مقدمہ میں لگادی گئی ہے ،وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ فواد چودھری نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے گھروں تک پہنچیں گے، فواد چودھری کی تقریر کرنے کا مقصد سب کو اکسانا تھا،الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کروانے کے تمام اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے،فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حالت اس وقت منشی کی ہے،

الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے دلائل کاآغازکرتے ہوئے عداللت سے پولیس کی فوادچودھری کے 8روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہےفواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ کا وکیل ہوں، باہر 1500 پولیس والے کھڑے ہیں ، مجھے ہتھکنڈی لگائی گئی، پی ٹی آئی وکلانے فواد چودھری کی ہتھکڑی اتارنے کی استدعا کر دی،5منٹ فیملی سے بات کرنی ہے اور 5منٹ اپنے وکلاسےبات کرنا چاہتا ہوں،اسلام آباد پولیس کو کہیں کہ اس طرح نہ کریں،

فواد چوہدری کے وکیل فیصل چودھری سرآپ حکم کریں تو انہیں اندرلےآئیں گے،جس کےجواب میں جج نےکہا کہ فواد چودھری باہر ہیں توصحیح ہے ،کمرہ عدالت میں جگہ بنےگی تو فواد چودھری کو لے آئیں گے، بحث ابھی جاری ہے

Shares: