اسلام آباد:یہ عمران خان کا پاکستان ہے:ایٹمی پروگرام محفوظ اورآگے بڑھ رہا ہے:اطلاعات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہےکہ پاکستانیوں کواپنے عظیم کپتان پر بھرپوربھروسہ ہے اوروہ جانتے ہیں‌ کہ عمران خان کی قیادت میں ایٹمی پروگرام محفوظ ہے اورکامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ،

آج اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے نیوز کانفرنس میں لیگی قیادت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پر ایٹمی پروگرام رول بیک کرنے کے الزام سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، پاکستان چاہتا ہے دنیا جوہری ہتھیاروں سے پاک ہو۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نے کہا کہ لیگی قیادت اور دیگر اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔پاکستان اپنے تحفظ اور ایٹمی پروگرام کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

وزیرخارجہ نے ن لیگ کی شرارتوں اورسازشوں پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ نونیوں‌ کوعمران خان کی مخالفت میں پاکستان سے دشمنی نہیں کرنی چاہیے ،

ان کا کہنا تھا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ نوازشریف کے پیروکار جھوٹ ، پراپیگنڈے اورشرارتوں کے ذریعے سیاسی بقا کی کوشش کررہے ہیں‌

انھوں نے کشمیر پر مودی کی اے پی سی کو ناٹک قرار دیتے ہوئے کہا کل کی نشست کا حاصل وصول کچھ نہیں، کشمیری آج بھی حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں، نئی دہلی میں کل کی نشست ناٹک تھا، جس میں کشمیری قیادت کو مدعو ہی نہیں کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا، مودی نے کل کی نشست میں کشمیر کی دہلی سے دوری کا بھی اعتراف کیا، ماحول کے نارمل حالات میں لوٹ آنے کا تاثر یک سر مسترد ہوگیا، پچھلے 2 سال میں کشمیر پر ظلم سے بھارت کی ساکھ متاثر ہوئی۔

شاہ محمود کا کہنا تھا نریندر مودی کی شخصیت پر بھی سوالات اٹھے ہیں، کل کی نشست میں 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کیا گیا، مودی نے اعتراف کیا کہ 5 اگست کے اقدامات سے کشمیری ناراض ہیں، کل کی نشست سے واضح ہوگیا کہ بھارتی حکومت پر کشمیر کو اعتماد نہیں۔

وزیر خارجہ نے کشمیر کے سلسلے میں ایک اہم نکتے کی طرف توجہ مبذول کروائی، انھوں نے کہا بھارتی مظالم کے نتیجے میں کشمیر میں باغ اجڑ گئے ہیں، اور شعبہ سیاحت تباہ ہو گیا ہے، کشمیریوں کو شعبہ سیاحت سے آنے والی آمدن بھی رک گئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں 50 فی صد سے زائد انڈسٹری بند پڑی ہے،

۔انھوں نے کہا کل نشست میں حریت رہنماؤں کی رہائی، اور انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا، کشمیری آج بھی اپنی شناخت کی تلاش میں ہیں، وہ تحفظ چاہتے ہیں، ہم نے یو این ، سلامتی کونسل، جنیوا کنونشن سمیت ہر جگہ ڈیموگرافی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا، نہ صرف کشمیر بلکہ عالمی طاقتوں نے بھی 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔

Shares: