کورونا کے باعث لوگ تراویح اور نماز عید گھروں میں ادا کریں، سعودی مفتی اعظم کا فتویٰ اسلامی دنیا کے لیے اہم پیغام
ریاض :کورونا کے باعث لوگ تراویح اور نماز عید گھروں میں ادا کریں، سعودی مفتی اعظم کا فتویٰ اسلامی دنیا کے لیے ،اطلاعات کےمطابق سعودی عرب کے مفتی اعظم مفتی عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد الشیخ کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی وبا جاری رہتی ہے تو لوگ اس کی روک تھام کے لیے احتیاط کے طور پر رمضان میں نماز تراویح اور عید کی نماز گھروں میں ادا کریں گے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اپنے بیان میں سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ گھروں میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد خطبہ نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت صحت نے جمعرات کو ملک میں کورونا وائرس کے 518 نئے کیسز اور 4 اموات کی تصدیق کی تھی۔ان نئے کیسز میں سے 195 جدہ، 91 مدینہ، 84 ریاض، 58 مکہ اور 38 دمام میں سامنے آئے تھے۔
سعودی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اب تک ملک میں وائرس سے 990 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل ہی سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا تھا کہ اس سال رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز تراویح کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزارت کی جانب سے لوگوں کو نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ مساجد میں نمازوں کی ادائیگی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کورونا وائرس کی وبا کا اختتام نہیں ہوجاتا۔
سعودی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے کہا ‘مساجد میں روزانہ 5 وقت نماز پر پابندی نماز تراویح پر پابندی سے زیادہ اہم ہے، نماز تراویح کو گھر میں پڑھا جائے یا مسجد میں ، امید ہے اللہ تعالیٰ اسے قبول کرلیں گے، ہمارے خیال میں لوگوں کی صحت اہمیت رکھتی ہے، ہم اللہ تعالیٰ سے التجا کریں گے کہ ہماری نمازوں کو قبول فرمائے اور انسانیت کو اس وبا سے بچائے جو پوری دنیا میں پھیل چکی ہے’۔
اس وبا کے نتیجے میں سعودی عرب کے مختلف حصوں میں کرفیو نافذ ہے جس کا دورانیہ مزید بڑھا دیا گیا ہے۔2 مارچ کو مختلف حصوں میں کرفیو کا 21 دن تک نفاذ کیا گیا تھا جس کے دورانیے میں 12 اپریل کو مزید اضافے کا اعلان کیا گیا۔پہلے کرفیو کا دورانیہ شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک تھا، بعد میں اسے دوپہر 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کردیا گیا۔