صنعا:یمن میں تقریباً 5 سال سے جاری جنگ میں 15 ہزار 420 شہری ہلاک اور 23 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔سب سے زیادہ ہلاکتیں بھوک اور افلاس کی وجہ سے ہوئیں ہیں، رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کی وجہ سے پورے یمن میں غربت ،بھوک اورقحط کی صورت حال پائی جارہی ہے
وکلاگردی،ہڑتال کا اعلان،ہسپتالوں پردشمن بھی حملے نہیں کرتے یہ توانسانیت کے دشمن…
یمن انسانی حقوق مانیٹرنگ یونین کی انٹر نیٹ سائٹ سے "10 دسمبر عالمی یومِ حقوقِ انسانی” کی مناسبت سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یمن میں حوثی بغاوت کے آغاز سے لے کر اب تک کے 5 سال انسانی حقوق کے حوالے سے ایک المیہ ہیں۔
پارٹی فنڈنگ ن لیگ خود پھنس گئی ، ڈونرزکی تفصیلات نہ دے سکی
رپورٹ کے مطابق دارالحکومت صنعاء اور بعض دیگر علاقوں پر حوثیوں کے قبضے کے ستمبر 2014 سے اکتوبر 2019 تک کےعرصےمیں15 ہزار420 شہری ہلاک اور 22 ہزار 916 زخمی ہو چکے ہیں۔ملک میں 4 ہزار 272 شہریوں کو اغوا کیا گیااور 6 ہزار 352 بچوں کو مسلح کیا گیا۔
پی آئی سی حملہ، وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن، بارکونسل کے صدرسمیت 23 گرفتار
حوثیوں کی طرف سے مختلف شہروں میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی وجہ سے 1300 شہری ہلاک ہو گئے۔رپورٹ میں بین الاقوامی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ اس صورتحال کو ختم کرنے کے لئے فوری کاروائی کی جائے۔