کراچی :کراچی: عمارت گرنے سے جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ادادی گئی ،ہزاروں افراد کی شرکت اورمغفرت کے لیے دعائیں ،اطلاعات کےمطابق کراچی کے علاقے گلبہار میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 9 افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جبکہ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
کراچی سے ذرائع کےمطابق نماز جنازہ کھجی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس کے اطراف میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے جوان تعینات تھے تاہم نماز جنازہ میں علاقہ مکینوں کے علاوہ سیاسی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔قبل ازیں اسی واقعہ میں جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی نماز جنازہ لسبیلہ کی نعمان مسجد میں ادا کی گئی جس میں میئر کراچی وسیم اختر نے بھی شرکت کی۔متوفیان میں ماں شہلا فرحان، ان کی دو نو عمر بیٹیاں اور ایک ڈیڑھ سال کا بیٹا تھا۔
بعدازاں میئر کراچی وسیم اختر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کی ذمہ داری سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے کی واحد ذمہ داری پیسہ کمانا ہے، وہ رشوت لے کر تعمیرات کی اجازت دیتے ہیں۔وسیم اختر نے کہا کہ پورے صوبے کے لیے ایس بی سی اے کی جگہ ہر شہر کے لیے الگ ادارہ ہونا چاہے۔
واضح رہے کہ ناظم آباد کے علاقے گلبہار میں زیر تعمیر عمارت ملحقہ 2 عمارتوں پر گرنے کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔تاہم ملبے تلے مزید افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
ریسکیو ذرائع نے اموات کی تعداد میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمارت کے ملبے سے مزید لاشیں نکال کر عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئیں جبکہ اس حادثے کے باعث 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔








