ڈسکہ (باغی ٹی وی، نامہ نگار ملک عمران)محکمہ واپڈا کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث ڈسکہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں بارش کے دوران بجلی کے کھمبے میں کرنٹ آنے سے تین کم سن بچے زخمی ہو گئے۔ ایک بچے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جسے لاہور ریفر کر دیا گیا ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ تھانہ سٹی ڈسکہ کے علاقہ محلہ رائے والہ، گلہ بابا بھولا پیر میں اس وقت پیش آیا جب بارش کے باعث گلی میں نصب بجلی کے کھمبے میں کرنٹ آ گیا۔ اسی دوران وہاں سے گزرنے والے تین کم سن بچے — 13 سالہ احمد، 10 سالہ عمران، اور 12 سالہ اکرم — کرنٹ لگنے سے جھلس گئے۔
زخمی بچوں کو فوری طور پر سول ہسپتال ڈسکہ منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد 10 سالہ عمران اور 12 سالہ اکرم کو ڈسچارج کر دیا گیا، تاہم 13 سالہ احمد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسے لاہور ریفر کر دیا گیا۔ متاثرہ بچے احمد کا تعلق گورنمنٹ ہائی سکول ڈسکہ سے ہے، اور وہ ساتویں جماعت کا طالبعلم ہے۔
احمد کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک غریب محنت کش ہے، چاند گاڑی چلا کر روزی کماتا ہے اور کرایہ کے مکان میں رہائش پذیر ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کے مہنگے علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔
واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، والدین نے بچوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا ہے، جبکہ مکین سخت اضطراب کا شکار ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ واپڈا کی سنگین غفلت اس واقعے کی بنیادی وجہ ہے، کیونکہ برسات کے موسم سے قبل کھمبوں کو ارتھ نہیں لگایا گیا تھا۔
علاقہ مکینوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام محلوں میں لگے بجلی کے کھمبوں کو فوری طور پر ارتھ لگایا جائے تاکہ مستقبل میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔ شہریوں نے واپڈا کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔