ٹک ٹاک اور زندگی ٹرسٹ کے زیر اہتمام سرکاری اسکولوں میں ڈیجیٹل سیفٹی ورکشاپس کا انعقاد
ٹک ٹاک اورزندگی ٹرسٹ نے سرکاری اسکولوں میں ورکشاپس کے ذریعے پاکستان میں ڈیجیٹل سیفٹی کے بارے میں آگاہی کے فروغ کا عزم جاری رکھا ہے۔ اِس سال کے آغاز میں کیے گئے اعلان کے مطابق، زندگی ٹرسٹ کے ساتھ شراکت کے ذریعے، اب تک اپنائے گئے اسکولوں میں 20 سے زائد ورکشاپس منعقد کیے جا چکے ہیں جن سے تقریباً 1800 طلباء، اساتذہ اوروالدین نے استفادہ کیا ہے اور آن لائن سیفٹی کے اہم پہلوؤں کے بارے میں سیکھنے کے علاوہ یہ بھی سیکھا کہ وہ کس طرح ذمہ دار ڈیجیٹل شہری بن سکتے ہیں۔
حالیہ ورکشاپس کراچی کے ایس ایم بی فاطمہ جناح گورنمنٹ اسکول اور خاتون پاکستان گورنمنٹ اسکول میں منعقد کیے گئے جن کا مقصد ڈیجیٹل دنیا میں محفوظ رہنے کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا۔ اِن ورکشاپس کے انعقاد سے قبل، زندگی ٹرسٹ نے سروے بھی کیے تاکہ انٹرنیٹ اور اْس کے استعمال کے حوالے سے لوگوں میں پائی جانے والی سمجھ بوجھ کا اندازہ لگایا جاسکے اور اْن کے نتائج کو سیشنز کے لیے مواد کی تیاری میں استعمال کیا جا سکے۔ان ورکشاپس میں 13سال سے زائد عمر کے تقریباً 1,000 طلباء اور 600سے زائد والدین نے شرکت کی اور انٹرنیٹ کے استعمال کے بارے میں بہترین طریقوں کو سیکھا اور یہ بھی کہ وہ کس طرح ذمہ دار ڈیجیٹل شہری بن سکتے ہیں تاکہ ملک میں ایک محفوظ آن لائن کمیونٹی تشکیل دے سکیں۔ ورکشاپس میں،ٹک ٹاک پر والدین اور طلباء کے لیے دستیاب سیفٹی فیچرز، سوشل میڈیا پر پائے جانے والے نقصان دہ روئیے، موزوں معلومات کے اشتراک کے طریقے، جھوٹی خبروں کی شناخت اور غیر قانونی و نقصان دہ مواد رپورٹ کرنے کے میکانزم سمیت موضوعات کی ایک رینج کا احاطہ کیا گیا۔
اِن ورکشاپس میں ڈیجیٹل کی دنیا میں پائے جانے والے مختلف پہلوؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ذمہ دار ڈیجیٹل شہری بننے کے بارے میں بھی راہنمائی فراہم کی گئی۔ جھوٹی خبروں کا شکار بننے، سائبر ہراسمنٹ اور اسکیمنگ جیسے مسائل سے نمٹنے کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی گئی۔ مزید برآں، حاضرین کو مقامی سائبر قوانین، رپورٹنگ پلیٹ فارمز اور تحفظ و درستی کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کیں گئیں۔
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی،میڈیکل مکمل،سینے، کمر پر خراشوں کے ملے نشانات
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی،عثمان بزدار نے اہم اجلاس کیا طلب
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، ایک اور ملزم کی ضمانت،شناخت پریڈ کب ہو گی؟
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی کیس ، پولیس نے سب کی دوڑیں لگوا دیں
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، ملزم کی درخواست ضمانت پر عدالت نے سنایا فیصلہ
مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، عائشہ اکرم نے کتنے ملزمان کی شناخت کر لی؟
مینار پاکستان، دست درازی،عائشہ اکرم نے کن ملزمان کی شناخت کی، نام سامنے آ گئے
کس نے بلایا، کس نے چھیڑا، کس نے نازیبا حرکات کیں، سب سامنے آ گئے
ایس ایم بی فاطمہ جناح گورنمنٹ اسکول سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے کہا:”اِن سیشنز نے مجھے ٹک ٹاک پر دستیاب سیفٹی فیچرز، اسکیمنگ،سائبر بلیئنگ اور سائبر ہراسمنٹ کی شناخت کے طریقوں کے بارے میں بتایا۔اس سے مجھے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز زیادہ محفوظ انداز میں استعمال کرنے میں مدد ملی ہے۔“ورکشاپ میں شرکت کرنے والے والدین میں سے ایک والد جناب عدنان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا:”یہ اقدام کسی بھی دوسرے اقدام سے مُختلف ہے اور میں سمجھتا ہوں کے مجھے ڈیجیٹل معاملات کے بارے میں بہت علم ہے اس کے باوجود میں بہت کچھ سیکھ کر جا رہا ہوں۔ایک اور صاحبہ نے کہا:”یہاں آنے سے مجھے احساس ہوا کہ اپنے بچوں کو ڈیجیٹل رسائی سے روکنے کی بجائے اُن سے کھل کر بات کرنا کس قدر اہم ہے۔ ایسے موضوعات پر آگاہی والدین کی آگاہی انھیں نسلوں کے درمیان پائی جانے والی بے اطمینانی کو دور کرنے میں مدد دے گی۔“
اِن ورکشاپس کا ایک اور لازمی جزو طلباء، والدین اور اساتذہ کے درمیان اعتماد کا رشتہ قائم کرنا اور اْسے مضبوط بنانا بھی تھا تاکہ کسی بھی قسم کے سائبر مسئلے سے نمٹنے کے لیے اْنھیں گھر وں اور اسکولوں میں والدین اور اساتذہ کا اعتماد حاصل رہے۔اِس موضوع پر فراہم کیں گئیں معلومات کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک برقرار کھنے کی غرض سے زندگی ٹرسٹ کے اپنائے گئے اسکولوں میں لائف اسکلز پر مبنی تعلیمی نصاب میں ڈیجیٹل سیفٹی ماڈیول بھی شامل کیا گیا ہے اور پاکستان کے مزید سرکاری اسکولوں میں بھی اس اہم پہلوں کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔یہ واضح رہے کہ زندگی ٹرسٹ بھی اپنی معلوماتی ویڈیوز شائع کرنے اور آن لائن تحفظ کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ٹک ٹاک پر اپنا آفیشل اکاونٹ استعمال کر رہا ہے