پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے تو ہمیں حکومت کا ساتھ دینا چاہئے حکومت ہماری ہی بھلائی کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی لگا رہی ہے۔
باغی ٹی وی : ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ سیاسی شخصیات اور حساس جگہوں پر اور متنازع ویڈیو بنانے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں حریم شاہ نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک کو شہرت میری وجی سے ملی ہے-
حکومت کے ٹاک ٹاک پر پابندی لگانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ٹک ٹاک سٹار نے کہا کہ حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے تو ہمیں حکومت کا ساتھ دینا چاہئے حکومت ہماری ہی بھلائی کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی لگا رہی ہے۔
ٹک ٹاک سٹار نے کہا کہ کچھ لوگوں کی وجہ سے ٹک ٹاک پر پابندی لگ رہی ہے ٹک ٹاک پر کچھ لوگ ہیں جو قابل اعتراض ویڈیوز اور تصاویر شئیر کرتے ہیں جو کہ غلط بات ہے-
حریم شاہ نے کہا کہ اُن چند لوگوں کی ان ویڈیوز اور تصاویر سے سے معاشرے کو نقصان پہنچ رہا ہے-
خیال رہے کہ فحش مواد پرحکومت نے ٹک ٹاک کو وارننگ جاری کر دی ہے . فحش اور غیر اخلاقی مواد کی وجہ سے ٹک ٹاک پر بھی پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے . پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور رکن ایوان سیمابیہ طاہر نے پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے قرار داد جمع کرادی ہے –
سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرار داد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستان میں ٹک ٹاک ویڈیو کے ذریعے مذاہب کا مذاق بنایا جارہا ہے اور موبائل ایپلیکیشن کی وجہ سے بے حیائی بھی پھیل رہی ہے‘۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ ’ٹک ٹاک پر بے سروپا گفتگو کر کے نئی نسل کو تباہی کے دہانے کی طرف دھکیلا جارہا ہے، پلیٹ فارم پر شیئر ہونے والی ویڈیوز کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں اور نہ ہی کسی قسم کی قانونی گرفت ہوتی ہے-
سیمابیہ طاہر نے لکھا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز کو بلیک میلنگ کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے اب تک کئی لوگوں نے خودکشی کر کے اپنی قیمتی جانوں کو ختم کیا۔ایوان میں جمع کرائی گئی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ’پنجاب اسمبلی کا ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ٹک ٹاک ویڈیو ز پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ نوجوان نسل کو بچایا جاسکے‘۔
جبکہ دوسری جانب پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے سوشل میڈیا ایپ بیگو کو پاکستان میں بلاک کر دیا ہے، بیگو کو غیر اخلاقی مواد نشر کرنے کے باعث بلاک کیا گیا ہے-