پاکستان کی مشہور سوشل میڈیا شخصیت، ٹک ٹاکر سجل ملک حالیہ دنوں میں ایک نازیبا ویڈیو کے وائرل ہونے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے پھیل گئی تھی اور دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون سجل ملک ہیں۔ اس ویڈیو کی وائرل ہونے کے بعد نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی قیاس آرائیاں اور بحث جاری تھیں۔

مذکورہ وائرل ویڈیو میں ایک خاتون معیوب حالت میں نظر آ رہی ہیں، تاہم یہ تصدیق کرنا مشکل تھا کہ آیا یہ خاتون سجل ملک ہیں یا کوئی اور۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سجل ملک کو شدید تنقید کا سامنا رہا ، اس ویڈیو کی وجہ سے سجل ملک کی شہرت پر منفی اثرات پڑے۔سجل ملک نے خود اس معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے اس ویڈیو کے بارے میں ردِ عمل دیا ہے۔ انہوں نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ "میرے نام سے منسوب وائرل ہونے والی فحش ویڈیو کا تعلق مجھ سے نہیں ہے۔” سجل ملک نے اس ویڈیو کے بارے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت درج کروا دی ہے تاکہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا سکیں۔ایک نجی میڈیا ہاؤس سے بات کرتے ہوئے سجل ملک نے کہا کہ "اس ویڈیو کو میرے ساتھ منسوب کرنے کا مقصد میرا نام خراب کرنا ہے اور اس ویڈیو کے ذریعے میری بدنامی کی جا رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "میں جعلی فحش ویڈیو کے وائرل ہونے کی وجہ سے شدید ذہنی پریشانی کا شکار ہوں۔”ٹک ٹاکر سجل ملک نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "یہ ویڈیو میری نہیں ہے، بلکہ کسی اور خاتون کی نامناسب ویڈیو ہے جسے میرے ساتھ جوڑ کر پھیلایا جا رہا ہے۔” ان کے مطابق اس ویڈیو کا مقصد صرف ان کی شہرت کو نقصان پہنچانا ہے۔

سجل ملک کی سوشل میڈیا پر ایک بڑی فین فالوئنگ ہے۔ ٹک ٹاک پر ان کے 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد فالوورز اور 2 ملین سے زیادہ لائکس ہیں، جبکہ انسٹاگرام پر بھی ان کے 574 ہزار فالوورز موجود ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سجل ملک کی حمایت اور مخالفت دونوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، تاہم سجل ملک نے اس تمام معاملے کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے فالوورز سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی بے بنیاد اور من گھڑت خبروں پر یقین نہ کریں۔

Shares: