تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹرمحمد اشرف آصف جلالی نے مرکز صراط مستقیم تاج باغ لاہور میں ”علماء کنونشن“ میں سوادِ اعظم اہل سنت و جماعت کے طالبان کے بارے میں مؤقف کو بیان کرتے ہوئے کہا:تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کاتحریک طالبان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم امریکی نیو ورلڈ آرڈر کے مقابلے میں نظام مصطفیﷺ کے علمبردار ہیں۔ ہم اللہ کی زمین پر اللہ کانظام نافذ کرنا چاہتے ہیں مگر ہمارا طریق کار طالبان سے جدا ہے۔ بعض اسلامی نظریات اور عقائد کے لحاظ سے ہمارا اور ان کا فرق ہے۔ افغانستان کے طالبان ہوں یا ٹی ٹی پی،عقائد کے لحاظ سے اور بنیادی عسکری نظریات کے لحاظ سے یہ ایک ہی ہیں۔آپس میں انکا صرف تنظیمی اختلاف ہے۔ پرویز مشرف کا طالبان کے خلاف امریکہ کا ساتھ دینا سرا سر غلط تھا۔ اسی بنیاد پر افغانستان میں طالبان کی حکومت ختم ہونے کے بعد طالبان نے اپنا بدلہ لینے کے لیے پاکستان کا رُخ کیا جسے تحریک طالبان پاکستان کہا گیا۔ اہل سنت و جماعت کے فکری اور نظریاتی مرشد مجدد دین و ملت اعلیٰ حضرت اامام احمدرضا خاں بریلوی قدس سرہ العزیز ہیں۔

تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کی بنیاد اعلیٰ حضرت امام احمدرضا بریلوی کے افکار پررکھی گئی۔تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم برصغیر پاک وہند کے عظیم آئمہ سیدنا داتا گنج بخش علی ہجویری، حضرت معین الدین چشتی اجمیری، حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی، حضرت مجدد الف ثانی، حضرت فضل حق خیر آبادی رحمہ اللہ علیہم کے افکارو نظریات کی امین ہے۔ چنانچہ میڈیا ادارے سواد ِاعظم جماعت یاتحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کوطالبان سے نتھی نہ کریں۔علماء کنونشن میں شیخ الحدیث علامہ ارشاد احمد حقانی، شیخ الحدیث مفتی محمد طاہر نواز طحاوی، استاذالعلماء علامہ محمد جاوید اقبال اجمیری، علامہ محمدصدیق مصحفی، علامہ فلک شیر جلالی، علامہ مظہر اقبال نورانی، مولانا محمد وقار نقشبندی، مفتی محمد حذیفہ جلالی، ڈاکٹر محمد فیاض فرقانی، ڈاکٹر محمد صمصام مجددی، قاری محمد جمیل جلالی، مولا نا محمد نجیب اللہ جلالی، مولانا محمد مبشر رسول صدیقی، مولا نا محمد حنیف حسینی و دیگر نے شرکت کی۔

Shares: