وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹرڈاکٹر محمد فروغ نسیم کی زیر صدارت کریمنل لاء اور سول لاء کو نافذ کرنے کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا-

باغی ٹی وی: اجلاس میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت، پنجاب ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لاء ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملیکہ علی بخاری، سیکرٹری برائے قانون و انصاف اور وزارت داخلہ کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی-

اجلاس کےشرکاء نے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم کو کل کے مشترکہ اجلاس میں ہونے والی تاریخی قانون سازی پر مبارکباد پیش کی وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سول اور کریمنل لاء کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی کی پیشرفت کے حوالے سے دریافت کیا-

پنجاب کے وزیر قانون اور دوسرے صوبوں کے نمائندوں نے قانون سازی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے وفاقی وزیر قانون کو آگاہ کیا –

ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ہم تمام صوبوں میں قانون سازی کے حوالے سے یکسانیت چاہتے ہیں چاہتے ہیں کے سندھ میں بھی دوسرے صوبوں اور وفاق کی طرز پر قانون سازی کی جائے،ہم قانون سازی کےلئے صوبوں کی رہنمائی کے لیے ہر وقت دستیاب ہیں، سول اور کریمنل قانون سازی کےلئے تمام متعلقہ اداروں سے رائے لی گئی-

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی پولیس کے اداروں سے بھی رائے لی گئی،انسداد عصمت دری کا قانون بھی مشترکہ اجلاس سے پاس ہو چکا ہے اور ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا ہے، ہماری کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہے قانون سازی کے حوالے سے جو بھی تجاویز بہتر ہوں گی ان کو زیر غور لایا جائے گا، بیرسٹر فروغ نسیم

وفاقی وزیر قانون نے صوبہ پنجاب میں وفاق کی طرز پر ہونے والی وراثتی قانون سازی کے حوالے سے دریافت کیا جس پر پنجاب کے وزیر قانون نے اجلاس کو ہونے والی پیش رفت پر آگاہ کیا-

Shares: