ترکی، یونان اور بلغاریہ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے کم از کم 5 افراد ہلاک
یونان، ترکیہ اور بلغاریہ میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔
باغی ٹی وی: ترکیہ کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ ملک کے شمال مشرقی علاقے میں کیمپ سائٹ پر 12 سیاح موجود تھے جو سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے 4 سیاح اب تک لاپتا ہیں ریسکیو حکام کے مطابق سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں وزیر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ سرچ ٹیموں نے دو لاشیں ڈھونڈ لی ہیں اور چھ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔
انہوں نے لاپتہ 4 افراد کی تلاش اور بچاؤ کی کوششیں بلاتعطل جاری ہیں ایک بھاری سیلاب زدہ جنگلاتی علاقے کی تصاویر کے ساتھ کہا۔
ترکی کے روزنامے Cumhuriyet نے رپورٹ کیا کہ ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول میں، موسلا دھار بارش نے کم از کم دو محلوں میں سڑکوں اور گھروں میں پانی بھر دیا، کچھ سب وے اسٹیشن بند ہو گئے اور لوگ لائبریری میں پھنس گئے،استنبول کے گورنر داوت گل نے سوشل میڈیا پر کہا کہ حکام سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے عوامی سہولیات میں رہائش فراہم کریں گے۔
جی 20،نائیجرین صدر پہنچے بھارت،مہمانوں کو دیا جائیگا چاندی کے برتنوں میں کھانا
ترکی کی AFAD ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے ملک کے مغرب اور جنوب مغرب میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے اور سیلاب، آسمانی بجلی گرنے اور تیز ہواؤں کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔
دوسری جانب یونان میں، پولیس نے وولوس کے قصبے میں ٹریفک پر پابندی لگا دی، پیلیون کے قریبی پہاڑی علاقے اور ریزورٹ جزیرے سکیاتھوس میں ریکارڈ بارشوں سے کم از کم ایک کی موت کی، سڑکوں پر اونچے درجے کے سیلاب سے گاڑیاں بہہ گئیں۔
یونان کی انتظامیہ کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے پولیس نے وسطی علاقے وولوس میں ٹریفک کی روانی کو معطل کردیا ہے شدید بارش کے سبب دیوار گرنے سے ایک شخص اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا جب کہ سیلابی ریلا اپنے ساتھ سڑکیں اور گاڑیاں بہا لے گیا، بارشوں اور سیلابی ریلوں میں 5 افراد کے لاپتاہونے کی اطلاعات ہیں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بجلی کا نظام شدید متاثر ہوا ہے اور بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جب کہ لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔
ایشیا کپ:تمام میچز پاکستان میں نہ کرانے کی بڑی وجہ براڈ کاسٹرز کی ہچکچاہٹ تھی، …
یونان کی موسمیاتی سروس نے بتایا کہ پیلیون کے علاقے کے ایک گاؤں میں منگل کو دیر گئے 75.4 سینٹی میٹر (تقریباً 30 انچ) بارش ہوئی، جو کہ کم از کم 2006 کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
ادھر بلغاریہ کے وزیراعظم نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے 3 افراد لاپتا اور 2 افراد ہلاک ہوئے، دریا بپھرنے سے بیشتر سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا جب کہ بعض علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے ہیں ڈینکوف نے سیلاب سے متاثرہ ساحلی قصبے تساریو سے صحافیوں کو بتایا کہ مرنے والوں میں ایک مرد اور ایک عورت ہےساحل پر چھٹیاں گزارنے والے کئی سو افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
برکینا فاسو میں شدت پسندوں کا حملہ،53 افراد ہلاک،30 زخمی
حکام نے Tsarevo میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ اوپر کی طرف چلے جائیں کیونکہ کچھ ہوٹلوں کی زیریں منزلیں ڈوب گئی تھیںبلغاریہ میں موسمیاتی تبدیلیوں اور بنیادی ڈھانچے کی ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے سیلاب ، بحیرہ اسود کے ساحلی علاقے میں نایاب ہوتا جا رہا ہے۔