بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چودھری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کے جیل ٹرائل سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا ، الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی،کیس کی سماعت 13 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہوگی،وزارت داخلہ نے بانی چیئرمین کو الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کی تھی،وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لیکر بانی چیئرمین تحریک انصاف اور فواد چوہدری کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی درخواست کی تھی، الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کی رائے موصول ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا
الیکشن کمیشن کے پاس اڈیالہ جیل کے علاوہ سماعت کیلئے کوئی اور طریقہ موجود نہیں،تحریری فیصلہ
بانی چئیرمین تحریک انصاف و فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس ،اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا،5 صفحات پر مشتمل فیصلہ بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دو صفحات پر مشتمل فیصلہ فواد چوہدری سے متعلق ہے، فیصلے میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ نے بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کی،وزارت داخلہ نے دیگر مقدمات کی طرح اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنے کی تجویز دی،وزارت قانون نے بھی اڈیالہ جیل میں کیس کا ٹرائل کرنے کی رائے دی۔ بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس دوہزار بائیس سے زیر سماعت ہے،متعدد بار بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اس کیس میں طلب کیا وارنٹ گرفتاری جاری کئے مگر وہ پیش نا ہوئے،بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا کی جانب سے بار بار التواء کی درخواستیں دائر ہوئیں،توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس کو مزید تاخیر کا شکار نہیں بنایا جاسکتا،بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے پروڈکشن آرڈرز کی تعمیل ممکن نہیں ہے،
الیکشن کمیشن کے پاس اڈیالہ جیل کے علاوہ سماعت کیلئے کوئی اور طریقہ موجود نہیں ،اس کیس کی سماعت وزارت داخلہ اور قانون کے رائےکے مطابق کیس اڈیالہ جیل میں کی جائے گی، 13 دسمبر کو 4 رکنی بینچ اڈیالہ جیل میں اس کیس کی سماعت کرے گا،
فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ
سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا
بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟
عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد ہونی ہے، جیل میں ہونے کی وجہ سے عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش نہیں کیا جا رہا تھا،ایک سماعت کے دوران ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو سیکورٹی خدشات ہیں تو سماعت جیل میں نوٹیفائی کرسکتے ہیں؟ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن حکام جیل جانا چاہتے ہیں تو نوٹیفائی کرسکتے ہیں، وزارت داخٰلہ اجازت دے گی چیئرمین پی ٹی آئی کیس کی جیل میں سماعت کرلیں،پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین کمیشن میں پیش ہوئے اور کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ایک بار ملاقات کی اجازت ملی، ملاقات کے دوران کاغذ پینسل تک لیکر جانے کی اجازت نہیں ہوتی ، کمیشن مناسب آرڈر دے ، ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ ہم خود ہی اڈیالہ جیل چلے جاتے ہیں ، جب ہم جائیں گے آپکو تمام سہولیات مل جائیں گی،
الیکشن کمیشن کے جیل ٹرائل کے فیصلے کو مسترد کر تے ہیں ،وکیل شعیب شاہین
الیکشن کمیشن کے جیل ٹرائل کے فیصلے کے بعد عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو تاریخوں میں ہمیں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ رپورٹ دی جائیں گی ، مگر نہیں دی گئیں ،ہم الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو مسترد کر تے ہیں ،آرڈر سنانے کے لیے بھی ممبر نہیں آئے ایک اہلکار کو بھیجاگیا،اگر آپ نے انصاف کا قتل کرنا ہے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہے،الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے خلاف یہ پہلا فیصلہ نہیں ہے،ہم نے اکاؤنٹس کی تمام تفصیلات کمیشن میں جمع کروا دی ہیں ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیے گئے،جب ان پر تنقید کی جاتی ہے تو توہینِ الیکشن کمیشن کیس بن جاتا ہے،