پاکستان اور افغانستان کے درمیان واقع طورخم سرحدی گزرگاہ 28 روز بعد دوبارہ پیدل آمدورفت کے لیے کھول دی گئی ہے۔ امیگریشن حکام کے مطابق طورخم پر پیدل آمدورفت کا آغاز ہو چکا ہے، اور اس وقت افغانستان جانے کے لیے متعدد افراد امیگریشن سیکشن میں موجود ہیں۔ تاہم، حکام نے واضح کیا ہے کہ صرف وہ مسافر جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزہ موجود ہے، انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جائے گی۔
طورخم سرحد کے راستے روزانہ اوسطاً 10 ہزار افراد کی آمدورفت ہوتی ہے۔ یہ سرحد پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم تجارتی اور سفر کی گزرگاہ ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان روابط کی اہمیت مزید بڑھتی ہے۔21 فروری کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے سبب طورخم سرحد ہرقسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی تھی۔ تاہم، 3 روز قبل تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے طورخم سرحد کو کھول دیا گیا تھا۔ اس دوران امیگریشن سسٹم کو فنی خرابی کا سامنا بھی تھا، جس کی وجہ سے پیدل آمدورفت کا عمل معطل ہو گیا تھا۔
اس کشیدگی کے دوران، پاک افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے، جس سے سرحدی گزرگاہ پر حالات مزید پیچیدہ ہو گئے تھے۔ تاہم اب حالات میں بہتری آنے کے بعد طورخم سرحدی گزرگاہ کو کھول دیا گیا ہے، جس سے لوگوں کو افغانستان جانے میں آسانی ہوگی۔