لاہور ہائیکورٹ نے 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم دے دیا

عدالت نے حکم دیا کہ جن دوست ممالک نے تحائف دیئے وہ بھی بتائے جائیں توشہ خانہ سے متعلق کوئی چیز چھپائی نہیں جا سکتی،2002کے بعد پبلک کیے گئے ریکارڈ کے ذرائع بھی بتائے جائیں،2002 کے بعد پبلک کیے گئے ریکارڈ کے ذرائع بتانے پروفاق نے اعتراض کیا ،وکیل نے کہا کہ ہم نے 2002 کے بعد پبلک کیے گئے ریکارڈ کے خلاف اپیل فائل کرنا ہے، جسٹس عاصم حفیظ نے وفاق کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اپیل آپ کا حق ہے ،توشہ خانہ سے معلق سارا ریکارڈ پبلک کیا جائے،بغیر ادائیگی قیمت کوئی تحفہ نہیں رکھ سکتا،لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے شہری کی درخواست نمٹا دی

لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی شخصیات کا ریکارڈ پبلک کرنے کا بھی حکم دیا، جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ سے بغیر پیسے کے تحائف لے جانے والوں نے امانت میں خیانت کی ،توشہ خانہ کا ریکارڈ جس حالت میں بھی ہے اسے پبلک کیا جائے،

واضح رہے کہ عدالتی حکم پر وفاقی حکومت نے 2002 سے 2022 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ بلک کر دیا ہے،لاہورہائیکورٹ نے حکومت کو 2002 سے قبل کا توشہ خانہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا، آج عدالت نے 2002 سے قبل کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے،

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس زیر سماعت ہے، عمران خان عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ بھی جاری ہوئے تھے، پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا تمام ریکارڈ پبلک کیا جائے، عدالت نے بھی ایسا کرنے کا حکم دیا تھا

عدالت نے عمران خان کو 13 مارچ کو سیشن کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے

Shares: