توشہ خانہ ریفرنس ،سابق صدر،وزیراعظم عدالت کیوں پیش نہ ہوئے؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی.
سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی حاضری سے استثنی ٰکی درخواست دائر کر دی گئی،غنی مجید اور انور مجید کی حاضری سے استثنی ٰکی درخواست بھی دائر کر دی گئی،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور وکیل صفائی ارشد تبریز عدالت میں پیش ہوئے.
توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرم جرم عائد کی جا چکی ہے,نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔
نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔
واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی
ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،
نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف
توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی،عدالت نے بڑا حکم دے دیا
واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.
شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی
کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے
تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.