توشہ خانہ ریفرنس ،آصف زرداری کا 3 گاڑیوں کی ضبطگی روکنے کے لیے عدالت سے رجوع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس ،آصف زرداری نے 3 گاڑیوں کی ضبطگی روکنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا

احتساب عدالت نے آصف زرداری کی درخواست پر نیب سے 24 ستمبر کو جواب طلب کرلیا،آصف زرداری کی جانب سے گاڑیاں منجمد کرنے کے فیصلے پر بھی اعتراضات دائرکئے گئے ہیں،سابق صدر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گاڑیاں منجمد کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے،

احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے چاروں گاڑیاں منجمد کرنے کا حکم دیا تھا،عدالت نے آصف زرداری کی 2 بی ایم ڈبلیو ،لیکسز گاڑیوں کی ملکیت منجمد کرنے کے نیب فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ نوازشریف کی توشہ خانہ سے لی گئی مرسیڈیز کی ملکیت بھی منجمد کی جائے۔ 17 اگست کو احتساب عدالت نے گاڑیاں منجمد کرنے کے نیب کے فیصلے کی توثیق کی تھی،

توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرم جرم عائد کی جا چکی ہے, نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی

ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.

Comments are closed.