باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے توشہ ریفرنس ریفرنس کی سماعت میں وقفہ کردیا
احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے سماعت کی، سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی عدالت میں پیش ہوئے،آصف زرداری، عبدالغنی مجید اور انورمجید نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائرکردی،نوازشریف کا بھی بطور اشتہاری ملزم کا سٹیٹس برقرارہے۔
وکیل صفائی نے عدالت میں کہا کہ فاروق ایچ نائیک 11 بجے آئیں گے، تب تک سماعت میں وقفہ کیا جائے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ عدالت میں تینوں گواہ موجود ہیں،2 گواہوں پر جرح اور ایک گواہ کا بیان ریکارڈ ہونا ہے، فاروق ایچ نائیک کی آمد تک ایک گواہ کا بیان رکارڈ کرلیا جائے،
وکیل نے کہا کہ فاروق ایچ نائیک کی آمد پرگواہوں کے بیانات پرجرح شروع کی جائے،جس پر عدالت نے سماعت میں 11 بجے تک وقفہ کردیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی حاضری لگانے کے بعد واپس چلے گئے ۔
توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرم جرم عائد کی جا چکی ہے,نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔
نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔
واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی
ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟
واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.
نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف
شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی
کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے
تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.