ٹرانسپورٹرز کا کراچی سے بین الصوبا ئی اور صوبہ سندھ کے مختلف شہروں کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے اڈوں کی فوری بحالی کا مطالبہ

کراچی سے بین الصوبا ئی اور صوبہ سندھ کے مختلف شہروں کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے اڈوں کی اندرون کراچی بندش کی وجہ سے گاڑیوں کو کراچی کے اندر داخل نہیں ہونے دیا جا رہا اور عوام،ٹرانسپورٹرز اور اس شعبے سے منسلک ہزاروں خاندان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لہذا ان تمام مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان اڈوں فوری طور پر بحال کیا جائے۔
ان خیا لات کا اظہارٹرانسپورٹز کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے اتوار کو ہونے والے ایک اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے اڈے 16 ماہ قبل کورونا وبا کے ممکنہ پھیلا کو روکنے کے لئے بند کئے گئے تھے۔ٹرانسپورٹز نے اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور حکومت سندھ سے بھر پور تعاون کیا اور حکومت کے اعلان کردہ SOPs پر بھر پور عمل کیا۔
اجلاس کہ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر انکو اڈے کھولنے کی اجازت دے دی جاتی ہے تو حکومت کے اعلان کردہ SOPs پر بھر پور عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

اڈے کھولنے سے ایکطرف عوام کی مشکلات دور ہونگی تو دوسری طرف ٹرانسپورٹرز اپنا کاروبار جاری رکھ سکیں گے جس سے ڈرائیورز، کنڈیکٹرز، ہاکرز، مستری، ورکرز اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ تمام افراد کی مالی مشکلات بھی دو رہوں گی۔ انہوں نے کراچی میں صدر، کینٹ اسٹیشن، ایم اے جناح روڈ،پٹیل پاڑہ، قیوم آباد، لی مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں تمام اڈے بند ہیں اور بسوں اور ویگنوں کو کراچی شہر میں داخلے کی جازت نہیں دی جا رہی ہے جس سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سے اپنی ہو نے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پیر تک اڈوں کو کھول دیا جائے گا اور ہمیں یقین ہے کہ ہم سے کیا گیا وعدہ پورا کیا جائے گا بصورت دیگر ہم اگلے اجلا س میں اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ٹرانسپورٹرز تنظیموں کے دیگر نمایاں عہدیداروں میں محمد حنیف خان مروت ، حاجی رف نیازی ، ظفر نیازی ، حاجی محمد عاشق ، منظور بروہی ، سعد رسول ، ندیم گجر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Comments are closed.