ٹریول ایجنسی کا روزگار بھی ٹھپ، سینکڑوں افراد بے روز گار

مقبوضہ کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی کے باعث ٹریول ایجنسیوں کا کام ٹھپ ہو گیا ہے جس سے سینکڑوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، صنعتی شعبہ کے حوالہ سے اہم رپورٹ آ گئی

بھارتی میڈیاکے مطابق شکیل احمد پائین شہر کے نوہٹہ میں اپنی ٹریول ایجنسی چلاتے ہیں، شکیل احمد نے موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی کو کاروبار کے لیے زہر قاتل بتایا۔

شکیل احمد کے بقول ،میرا کام انٹرنیٹ اور موبائل فون پر منحصر ہے، میں لوگوں کو ٹکٹیں نکال کر دیتا تھا اور سیاحوں کے لیے ہوٹلوں میں کمرے بھی بک کیا کرتا تھا لیکن جب سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہوا ہے تو میرا کام کاج بھی بند ہوگیا ۔

سیمنٹ فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار

جی ایم کیمونی کیشنز کے نام سے ٹریول ایجنسی اور ریچارج چلانے والے کشمیری نوجوان غلام محمد ڈار کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کی پوری ٹیم پانچ اگست سے مسلسل بے کاربیٹھی ہے۔ غلام محمد ڈار کے بقول میں ٹریول ایجنسی اور ایک ریچارج ایپ چلاتا ہوں۔ میرا پورا کام آن لائن ہے۔ پانچ اگست کے اقدام سے میرے سمیت درجنوں نوجوان بے کاراور بے روزگار بیٹھے ہیں۔

ریلوے کو دو کروڑ کا نقصان، اہم رپورٹ آ گئی

محمد شفیع نامی ایک طالب علم کے بقول ہوائی ٹکٹ نکالنے کے لئے پہلے سری نگر کے ایئرپورٹ پر جانا پڑا اور پھر وہاں سے ٹی آر سی سری نگر جانا پڑا۔ پھر میں شام کو کافی دیر بعد وہاں پہنچا اور ٹکٹ نکالا۔

اسی طرح محمد امین نامی ایک شہری نے کہا کہ مجھے بیرون ریاست زیر تعلیم اپنے چھوٹے بھائی کے پاس جانے کے لئے جہاز ٹکٹ لینے میں ایک ہفتہ لگ گیا۔

Comments are closed.