امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر متنازع بیان دے کر سیاسی ہلچل مچا دی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ "ایران کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے.
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اے بی سی نیوز، سی این این اور این بی سی سمیت دیگر معروف امریکی نشریاتی اداروں نے اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات بدستور موجود ہیں اور کئی مقامات پر سرگرمیاں جاری ہیں۔میڈیا اداروں نے سیٹلائٹ تصاویر، ماہرین کی تجزیاتی آراء اور انٹیلیجنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ٹرمپ کا دعویٰ صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے مترادف ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
رپورٹس کے منظر عام پر آنے کے بعد سابق صدر ٹرمپ حسبِ روایت میڈیا پر برہم ہو گئے اور مذکورہ اداروں کو "جعلی نیوز چینلز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے سچ کو چھپانا چاہتے ہیں اور ان کے کامیاب اقدامات کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں۔ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ "میڈیا کی سازشوں” سے خبردار رہیں اور صرف ان خبروں پر یقین کریں جو حقائق پر مبنی ہوں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران، امریکا اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں ٹرمپ کے اس بیان کو نہ صرف غیر سنجیدہ بلکہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کا سعودی سفیر سے رابطہ، امن کی بحالی پر مل کر کام کرنے پر اتفاق
وزیراعظم کا قطری سفیر سے رابطہ، ایران کے میزائل حملے پر تشویش کا اظہار
وزیراعظم کا قطری سفیر سے رابطہ، ایران کے میزائل حملے پر تشویش کا اظہار
ایران کے میزائل حملے کے بعد تیل کی قیمتوں میں 5 فیصد سے زائد کمی