ترکی نے اسرائیل کے متعلق فیصلہ کرکے عالم اسلام کو حیران کردیا

0
44

ترکی نے اسرائیل کے متعلق فیصلہ کرکے عالم اسلام کو حیران کردیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعطل کے بعد ترکی نے اسرائیل میں اپنا نیا سفیر تعینات کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی ترک حکومت نے بائیڈن انتظامیہ سے تعلقات بہتر بنانے کے لئے اسرائیل میں سفیر تعینات کیا۔ ترکی نے 2018 میں غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیل سے سفیر واپس بلایا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ترکی اور اسرائیل کے درمیان 2010 میں اس وقت سفارتی تعلقات ختم ہوگئے تھے جب ترکی نے اسرائیل کی جانب سے محصور فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کے لیے امدادی سامان سے لدے بحری جہاز روانہ کیے جس پر اسرائیل نے حملہ کر کے 10 ترک رضا کاروں کو ہلاک اور 50 سے زائد کو زخمی کردیا تھا.
1949 میں ترکی نے یہودی ریاست کو تسلیم کرلیا تھ ، پھراس کے بعد کسی نہ کسی صورت میں ترکی اور اسرائیل نے سفارتی تعلقات کی کچھ شکل برقرار رکھی ہے۔ اسرائیل میں ترکی کا پہلا سفارتی مشن 7 جنوری 1950 کوباضابطہ طور پر گیا تھا ، اور پہلے ترک چیف آف مشن سیف اللہ ایسن نے اسرائیل کے صدرچیم ویزمان کو اپنی اسناد پیش کیں تھیں۔
اسرائیلی حکام نے ترکی اوراسرائیل کے درمیان تعلقات کے بارے میں انکشاف کیا ہے کہ سن 1958 میں ، اسرائیلی وزیر اعظم ڈیوڈ بین گورین اور ترکی کے وزیر اعظم عدنان مانڈیرس نے ایک خفیہ طور پر ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات، انٹلیجنس معلومات کے تبادلے اور فوجی امداد شامل تھی ۔

عرب میڈیا کے مطابق ترکی نے ایسے وقت میں سفیر تعینات کیا جب 4 عرب ممالک صہیونی ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، سوڈان اور مراکش شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اس سے قبل ترک صدر اسرائیلی وزیر اعظم کو دہشت گرد بھی قرارچکے ہیں

Leave a reply