مزید دیکھیں

مقبول

چیف جسٹس کا بڑا فیصلہ، جسٹس منصور علی شاہ کے تعینات کردہ افسران واپس

چیئرمین فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اور چیف جسٹس پاکستان یحییٰ...

چینی وفد کا کراچی کے ٹیکسٹائل اینڈ لیدر ڈویژن کا دورہ

TIO بیجنگ کی سفارش پر، ٹڈاپ کے ٹیکسٹائل اینڈ...

آخر میلانیہ ٹرمپ خاموش کیوں………؟

نسل پرستانہ ٹویٹ پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید جاری ،اس پر میلانیہ کی خاموشی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے

باغی ٹی وی رپورٹ: میلانیہ ٹرمپ امریکا کی دوسری خاتوں اول ہیں جس کی پیدائش غیر امریکہ کی ہے.پہلی خاتون اول لوئزہ ایڈم تھی جو انگلیند میں پیدا ہوئی تھی.ٹرمپ کی طرف سے نسل پرستی پر مبنی بیان پر میلانیہ کا چپ رہنا عجیب محسوس کیا جارہا ہے اور اس پر تنقیدجاری ہے.امریکی صدر کہ جس کی اپنی اہلیہ کی غیر ملکی پیدائش ہے وہ کیسے غیر ملکی اور غیر امریکی باشندوں پر تنقید کر سکتےہیں.

واضح رہے کہ توار کی صبح ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ ’ترقی پسند ڈیموکریٹک ارکان کانگریس کو دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے، جو پیدا تو دوسرے ملکوں میں ہوئی ہیں جہاں حکومتیں مکمل طور پر تباہ حال ہیں، بدتر ہیں، کرپٹ ترین اور نا اہل ہیں لیکن اب یہ خواتین کھل کر امریکا کے عوام کو یہ بتا رہی ہیں کہ یہاں کی حکومت کو کیسے کام کرنا چاہیے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان خواتین کو واپس جانا چاہیے اور پہلے اپنے ٹوٹے پھوٹے، جرائم سے بھرے ممالک کو سدھارنا چاہیے، اس کے بعد یہ واپس آئیں اور ہمیں بتائیں کہ کام کیسے ہوتا ہے۔
امریکی صدر نے کسی خاتون رکن کانگریس کا نام تو نہیں لیا تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کا اشارہ چار ترقی پسند ارکان کانگریس الیگزینڈریا کورتیز، الہان عمر، رشید طلیب، ایانا پریسلی کی طرف تھا۔
امریکی صدر کے اس متنازعہ ٹویٹ پر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف محاذ کھل گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کے حوالے سے متنازعہ ٹویٹس کرنے پر نسل پرستی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔