ٹرمپ نے جنرل سلیمانی کے نشانہ بنائے جانے کی لمحہ بہ لمحہ تفصیل بتا دی

باغی ٹی وی : ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت ایک بار پھر زیر بحث ہے .امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےعراق کے دارالحکومت بغداد میں ہوائی اڈے کے نزدیک ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کی پہلی مرتبہ لمحہ بہ لمحہ تفصیل آشکار کی ہے۔

انھوں نے جمعہ کی شب ری پبلکن پارٹی کی چندہ جمع کرنے کی ایک تقریب کے دوران میں قاسم سلیمانی کے خلاف ڈرون حملے کے بارے میں حکمراں جماعت کے کارکنوں ، ہمدردوں اور لیڈروں کو بتایا ہے لیکن ان کی اس تقریر کی کوئی ویڈیو جاری نہیں کی گئی ہے بلکہ کیبل نیوز نیٹ ورک ( سی این این ) کو اس کی ایک آڈیو ریکارڈنگ ملی ہے لیکن وائٹ ہاؤس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

صدر ٹرمپ اپنے سامعین کو بتا رہے ہیں کہ جس وقت قاسم سلیمانی کو میزائل حملے میں نشانہ بنایا گیا ،اس وقت وہ خود وائٹ ہاؤس کے سیچوایشن روم میں لمحہ بہ لمحہ صورت حال کی نگرانی کررہے تھے اور ان کا اس آپریشن کے ذمے دارفوجی افسروں کے ساتھ مکالمہ جاری تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھیں فوجی حکام نے بتایا:’’ وہ سر اکٹھے ہیں،ان کے پاس صرف دو منٹ اور 11 سیکنڈز کا وقت ہے۔ وہ صرف اتنے لمحے زندہ رہ سکتے ہیں سر۔وہ کار میں ہیں۔ وہ ایک بکتر بند گاڑی میں ہیں۔سر، ان کے پاس زندہ رہنے کے لیے صرف ایک منٹ رہ گیا ہے،سر۔ 30 سیکنڈز ، 10، 9 ، 8 ۔۔۔۔‘‘

’’اس کے بعد اچانک دھماکا ہوجاتا ہے۔وہ جاتے رہے، سر،رابطہ منقطع‘‘۔میں نے کہا :یہ شخص کہاں ہے۔ یہ آخری لمحہ تھا جب میں نے اس سے یہ سنا تھا۔‘‘انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا۔

صدر ٹرمپ نے پہلی مرتبہ قاسم سلیمانی پر ڈرون حملے کی اتنی زیادہ تفصیل بیان کی ہے۔انھیں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت پر امریکی کانگریس کے بعض ارکان کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ان کا کہناہے کہ نہ تو صدر ٹرمپ نے خود اور نہ ان کے مشیروں نے اپنے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم کیا ہے کہ قاسم سلیمانی خطے میں امریکیوں کے لیے ایک یقینی خطرہ تھے۔

Shares: