ٹرمپ نے جاتے جاتے چین کے خلاف اہم قانون پردستخط کردیئے:چین کے لیے مشکلات ہی مشکلات

واشنگٹن:ٹرمپ نے جاتے جاتے چین کے خلاف اہم قانون پردستخط کردیئے:چین کے لیے مشکلات ہی مشکلات ،اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاتے جاتے چین کے خلاف ایک ایسے قانون کی منظوری دے دی ہے ، جو ڈریگن کی پریشانیوں کو مزید بڑھا دے گا۔اس کے علاوہ ٹرمپ نے چین کی مزید 60 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس نئے قانون کے نتیجے میں چینی کمپنیوں پر امریکی اسٹاک مارکیٹ میں کام کرنے پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔

معلومات کے مطابق 18 دسمبر کو صدر نے اس قانون ایس 945 پر دستخط اور منظوری دی جو غیر ملکی کمپنیوں کے احتساب کا تعین کرتی ہے۔اس قانون کے تحت غیر ملکی حکومت کے زیر ملکیت یا ان کے زیر کنٹرول کمپنیوں کو سخت حفاظتی ضوابط کی پابندی کرنی ہوگی ، نیز امریکی پبلک کمپنی اکاﺅنٹنگ بورڈ سے طے شدہ آڈٹ معیارات کے پیش نظر منظوری بھی لینی ہوگی۔ امریکی پارلیمنٹ کے لوئر ہاوئس کے نمائندگان نے اس ماہ اس قانون کی منظوری دی ، جبکہ سینیٹ نے اسے مئی میں ہی منظور کرلیا تھا۔

اس قانون کے مطابق امریکی اسٹاک مارکیٹ میں کام کرنے والی کمپنیوں کو یہ بتانا ہوگا کہ اس کا مالک کون ہے اور اس کو کون چلاتا ہے۔اس کے علاوہ امریکی وزارت تجارت نے چین کے اعلیٰ ڈرو ن کمپنی ، ڈی جے آئی کے علاوہ 59 دیگر سائنسی اور صنعتی پیداوار یونٹوں پر بھی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے خارجہ پالیسی کے برخلاف ان کمپنیوں کو ان کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

وزارت تجارت کے صنعتی اور سلامتی بیورو کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کردہ فہرست کے مطابق ، چین کے ڈرون بنانے والے کے علاوہ 59 دیگر کمپنیوں کی سرگرمیوں کو قومی سلامتی کے لئے تشویشناک قرار دیا گیا ہے جس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔چین کی شپنگ کمپنی ، بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کی ذیلی کمپنیوں کے علاوہ نانجنگ ایروناٹکس اینڈ ااسٹر ناٹکس یونیورسٹی اور سیمیکنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

امریکی وزارت تجارت نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ جن چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ بحیرہ جنوبی چین میں فوجی سرگرمیاں بڑھانے ، چینی فوج کے لئے امریکی مصنوعات استعمال کرنے ، اورخفیہ دستاویزات چوری کرنے میں ملوث ہیں۔

Comments are closed.