واشنگٹن : ترکی اور امریکہ کے درمیان حالات کشیدہ ہونے لگے ، امریکہ نے ترکی کو شام میں مداخلت کرنے پر پھر دھمکی دے دی ، شام میں ترکی نے حد سے بڑھ کر کچھ کیا تو ترکی کی معیشت کو تباہ کردیں گے جو ہم پہلے بھی کر چکے ہیں
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی فوج نکالنے پر روس اور چین ناخوش ہوں گے کیونکہ یہ چاہتے ہیں کہ امریکا اس بوجھ تلے دبا رہے اور ڈالر خرچ کرتا رہے۔
حسینہ واجد اور نریندر مودی کے درمیان سمجھوتہ طے پا گیا، کیا ہے یہ اہم ترین سمجھوتہ
ذرائع کے مطابق شام سےامریکی فوج پیچھے ہٹانے سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی عوام نے مجھے ان مضحکہ خیز جنگوں سے نکلنے کیلئے ہی منتخب کیا تھا۔ٹرمپ نے کہا کہ ہماری فوج ان لوگوں کیلئے کام کر رہی ہے جو امریکا کو پسند بھی نہیں کرتے، اب ہم بڑے منظرنامے پر دھیان دیں گے۔
بہن کی وفات کےبعد زندگی سےاعتباراٹھ گیا ،اب تو اگلے جہاں کی فکرلگی رہتی ہے، عمران…
خیال رہے کہ شام میں کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن کے ترکی کے فیصلے پر امریکا نے گذشتہ روز اپنی فوجیں شام ترک سرحدی علاقے سے پیچھے ہٹانےکا اعلان کیا تھا جس پر کرد ملیشیا نے امریکا پر ’پیٹ پر چھرا گھونپنے ‘ کا الزام عائد کیا ہے۔
رانی مکھر جی نے مودی کی اصلیت اورحقیقت کے بارے میں جوکچھ کہا،سچ کیا،فخرعالم
دوسری طرف ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ ترک فوج تیارہے،کرد ملیشیا کیخلاف کسی بھی لمحےآپریشن شروع ہوسکتاہے۔ترک صدر نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئےکہا کہ وہ باز آجائے ، کب تک امریکہ کمزور ملکوں کو معاشی طو رپنقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہےگا