ٹرمپ نے طالبان کے حوالے سے اپنی کس خواہش کا اظہار کرد یا

باغی ٹی وی : امریکی صدر نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد طالبان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی تاریخ نہیں بتائی۔

افغان امن معاہدے پر امریکی صدر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برسوں جاری رہنے والی جنگ کو ختم کرنے جارہے ہیں، اپنے فوجیوں کو واپس گھر لائیں گے۔

دوحہ امن معاہدے پر امریکا پاکستان کا ہوا شکر گزار

امریکا طالبان معاہدہ کس کی جیت ہے؟ گورنر پنجاب نے کیا دعویٰ کر دیا

امریکا طالبان معاہدہ، آج کونسی اہم شخصیت کرے گی افغانستان کا دورہ؟

امریکا طالبان امن معاہدہ، امریکہ کی طرف سے کون کرے گا دستخط؟ ٹرمپ نے بتا دیا

وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اب بھی کچھ برا ہوا تو اتنی قوت سے واپس افغانستان جائیں گے جو کسی نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔امریکی صدر نے کہا کہ 14 ماہ میں امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہو گا، ہمسایہ ممالک افغانستان میں استحکام کے لیے تعاون کریں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدہ افغانستان میں دیرپا امن کی جانب اہم قدم ہے۔سعودی عرب نے بھی طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدے کا خیرمقدم کیا۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ معاہدہ افغانستان میں امن اور جنگ بندی کی جانب لے جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی کیلئے دو سال سے جاری مذاکرات کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔امریکی صدر نے کہا کہ 14 ماہ میں امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہو گا، ہمسایہ ممالک افغانستان میں استحکام کیلئے تعاون کریں۔ امریکا نے دوحہ امن معاہدے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے مزید کردار کے لیے پرامید ہیں۔ نمائندہ افغان طالبان ملا عبدالغنی برادر نے فریقین کو مبارکباد دیتے ہوئے تعاون پر اسلام آباد سے اظہار تشکر کیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دیگر برادر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

Shares: