گزشتہ دنوں سرکاری تحقیقات میں معلوم ہوا تھا کہ سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مزید تین گھڑیاں جن کی مالیت 154 ملین بنتی ہے بھی بطور وزیر اعظم بیچی تھیں اور یہ گھڑیاں انہیں بیرون ممالک سے تحفوں میں ملی تھیں۔
گھڑیاں بیچنے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پرایک طرف عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تو دوسری طرف ان کا دفاع کرنے والے بھی کم نہیں ہیں تاہم واضح رہے توشہ خانہ میں مقرر کردہ رقم دے کر کوئی چیز خرید کر بیچنا قانونی طور پر ناجائز نہیں ہے البتہ بعض لوگ اسے غیر اخلاقی حرکت ضرور سمجھتے ہیں اور وہ اس کی دلیل یہ دیتے ہیں کہ خیر سگالی کیلئے دیئے گئے تحفہ کو بیچنا ایک غیر سنجیدہ اور غیر اخلاقی حرکت ہے لیکن عمران خان کے حامی کہتے ہیں کہ جنہوں نے پورا ملک لوٹا وہ بڑے چور ہیں یا جس نے ناجائز کام کئے بغیر اپنے تحفے بیچے؟
دی نیوز تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ عمران خان کے گھڑیاں بیچنے کے عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ: "ایک شخص نے گھڑیاں بیچ دیں اور اسکے حواری کہتے ہیں کہ اسے پیسے کا لالچ نہیں تو پھر کیا یہ عادتاً سب کچھ کیا ہے؟”
ایک شخص نے گھڑیاں بیچ دیں اور اسکے حواری کہتے ہیں کہ اسے پیسے کا لالچ نہیں تو پھر کیا یہ عادتاً سب کچھ کیا ہے؟
— Umar Cheema (@UmarCheema1) June 30, 2022
سید طہ عارف نے عمر چیمہ کو ردعمل دیتے ہوئے کہا: وہ شخص گھڑیاں بیچ کر بھی ٣۔۵ سالہ حکومت میں اپنی جائیداد میں اضافے کی بجائے کمی کے ساتھ گیا۔
مزید کہتے ہیں کہ: "لالچ پیسہ جمع کرنے کیلئے ہوتی ہے نہ کہ عوام پر خرچ کرنے کیلئے۔ ہاں جی، عادتا” کیا، کیونکہ عمران خان کو قوم کا درد محسوس کرنے کی عادت ہے”
فخر درانی ایک سوال پر اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ: عمران خان کے نام پر گھڑی بیچنےکی رسید، زرا سوچیں اس لمحے کو جس وقت اس گھڑی کے بارے ایک ملک کا وزیراعظم کسی دوکاندارسے کہے میں نے تحفے والی یہ گھڑی بیچنی ہے آپ خریدیں گے؟ ایک عام آدمی کو بھی کوئی تحفہ ملےتو وہ اسےعزت سمجھ کر کبھی بیچنے کا نہیں سوچتا لیکن اتنے بڑےعہدے پر رہ کر کوئی ایسا کیسےکرسکتا ہے؟
عمران خان کےنام پر گھڑی بیچنےکی رسید۔ زرا سوچیں اس لمحے ،اس گھڑی کے بارےجب ایک ملک کا وزیراعظم کسی دوکاندارسےکہے میں نےتحفے والی یہ گھڑی بیچنی ہےآپ خریدیں گے؟ایک عام آدمی کو بھی کوئی تحفہ ملےتو وہ اسےعزت سمجھ کر کبھی بیچنےکا نہیں سوچتا۔اتنے بڑےعہدے پر رہ کر کوئی ایساکیسےکرسکتاہے؟
— Fakhar Durrani (@FrehmanD) June 29, 2022
ایک سید نامی صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ: بھوک سب کچھ کروا دیتی ہے یا پھرقرض اتارنے کے لئے سب کچھ داؤ پر لگا دیا جاتاہے.
انہوں نے مزید کہا کہ: عمران خان نے مُلک کا قرض تو نہیں اُتارا بس مانیکا کا قرض اتارنے کے چکر میں حکومت اور اپنی عزت داؤ پر لگا دی.
بھوک سب کچھ کروا دیتی ہے
یا
قرض اتارنے کے لئے سب کچھ داؤ پر لگا دیا جاتاہے ۔
عمران خان نے مُلک کا قرض تو نہیں اُتارا
بس
مانیکا کا قرض اتارنے کے چکر میں حکومت اور اپنی عزت داؤ پر لگا دی ۔۔۔۔۔۔۔— حق اور سچ (@Syed1971syed) June 30, 2022