شام میں ترک فوج کی طرف سے مبینہ طور پر کردوں کے کئی ٹھکانے تباہ

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :ترکی کی فوج شام میں کرد علیحدگی پسندوں کے خلاف آپریشن کیے ہوئے ہے ترک فوج نے شمال مشرقی علاقے الحسکہ میں کرد جنگجوؤں کے کئی ٹکھانے تباہ کیے ہیں جبکہ دوسری طرف یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ ٹھکانے عام شہریوں کے مکانات تھے. مقامی شہریوں کے بڑی تعداد میں گھر مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں فوجی بنکروں میں تبدیل کردیا ہے۔

"إيزدينا” فائونڈیشن کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے شمال مشرقی شام میں شہریوں کے گھروں کو فوجی کیمپوں میں تبدیل کرنے کے لیے کئی مکانات مسمار کردیے جب کہ شہریوں کے کئی گھروں پرقبضہ کرلیا گیا ہے۔

"إيزدينا” فائونڈیشن کی ٹیم نے الحسکہ شہر میں شہریوں کے ترکی کےہاتھوں مسمار ہونے والے گھروں اور ان پر ترک فوج کے قبضے کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔انسانی حقوق گروپ نے الحسکہ میں مشرقی راس العین اور ابو راسین میں مسماری سے قبل سیٹلائٹ سے جاری کردہ تصاویر کے ساتھ ساتھ مسماری کے بعد کے مناظر جاری کیے ہیں۔

دوسری طرف شام میں‌ اسرائیل کی بمباری سے کئی ایران نواز جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں. شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنےوالے گروپ سیرین آبرزویٹری کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شام حماۃ شہر کے نواحی علاقےمیں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 9 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں چار جنگجوئوں کا تعلق شام اور پانچ کا دوسرے ملکوں سے بتایا جاتا ہے۔

عرب میڈیا المرصد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کی بم باری سے ہلاک ہونے والوں میں چار شامی جنگجو شامل ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا وہ شامی فوجی ہیں یا سول جنگجو ہیں۔ ہلاک ہونے والے پانچ جنگجوئوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ بمباری کے نتیجے میں متعدد جنگجو زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بتایا کہ حماۃ کے مغرب میں اسرائیلی بمبار طیاروں نے ایک ڈیفنس فیکٹری اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ایک سائنسی مرکز کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بمباری کا نشانہ بنائے جانےوالے مراکز شامی فوج کے زیرانتظام ہیں۔

Shares: