بھارتی ریاست بہار میں ایک مسلم نوجوان کو اپنا نام بتانے پر ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے گولی مارنے کا افسوسناک سانحہ پیش آیا ہے. بی جے پی کے الیکشن جیتنے کے بعد مسلمانوںپر مسلسل حملے دیکھنے میں آرہے ہیں.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست بہار کے بیگو سرائے علاقہ میں پیش آیا ہے. اس حادثہ سے متعلق آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی ٹوئٹ کیا ہے۔ انہوں نےایک ویڈیو ٹوئٹ کو دوبارہ ٹوئٹ کیا اور لکھا ہے کہ قاسم نےاپنا نام بتا کراپنی زندگی تقریباً کھودی تھی، لیکن یہ سچ ہے کہ میں ڈررہا ہوں۔ یہ پاگل پن کہاں سےآتا ہے؟ ادھر بی جے پی قیادت نے ہمیں پاکستان کے ساتھ جوڑا ہے اور ہم ان کی نظرمیں انسان نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نشانے پرہیں.
اسد الدین اویسی نے لکھا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ایک اورتشدد کا سانحہ۔ بہارکے بیگو سرائے میں ایک مسلم ہاکرکوگولی ماردی گئی.
کسی لڑکےنےاس کا نام پوچھا، اس نےکہاکہ میرا نام محمد قاسم ہے جس پر ہندوانتہاپسند نے نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا ‘تویہاں کیا کررہا ہے، تجھے تو پاکستان میں ہونا چاہئے اوراسے گولی ماردی۔ اسدالدین اویسی نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹکے مطابق مسلم نوجوان کو گولی مارنے سے متعلق بریار پور تھانے میں کیس درج کر لیا گیا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے. سوشل میڈیا پر زخمی ہونے والے نوجوان کی ویڈیو پر گردش کر رہی ہے جس میں اسے اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے. گولی مارنے والے ہندوانتہاپسند کا نام راجیو یادو بتایا جارہا ہے.