ترک صدر طیب اردوان اور پیوٹن نے ادلب میں جنگ کے ہوالے سے کیا اہم اعلان
باغی ٹی وی :عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ترک صدر طیب اردوان اور ان کے روسی منصب ولادیمر پیوٹن کے درمیان روس کے دارالحکومت ماسکو میں طویل ملاقات ہوئی جو 6 گھنٹے تک جاری رہی۔
ملاقات کے بعد رات گئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے شام کے تشدد زدہ صوبے ادلب میں سیز فائر کا اعلان کیا۔
طیب اردوان نے ساتھ ہی شامی حکومت کو خبردار کیا کہ ترکی نے ادلب میں شامی فوج کو پسپا کرنے کے لیے اپنے ہزاروں فوجی بھیجے ہیں جو خاموش نہیں رہیں گے، اگر شامی حکومت نے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا تو ترکی پوری طاقت کے ساتھ جوابی کارروائی کرے گا۔
ترک صدر نے کہا کہ دونوں رہنما مہاجرین کی ان کے گھروں کو واپسی میں مدد کے لیے تیار ہیں۔
اس موقع پر روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس اپنے ترک شراکت داروں کے ساتھ مسلسل غیر رضا مند تھا لیکن ہم پر امید ہیں کہ یہ معاہدہ ادلب کے پر امن علاقے میں لڑائی کے خاتمے کے لیے بہتر بنیاد ثابت ہوگا اور عام آبادی کے مشکلات کے خاتمے سمیت بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو بھی کم کرے گا۔
فضائی حملے میں 33 ترک فوجی ہلاک ہو گئے، ترک صدر نے جوابی کاروائی کا اعلان کر دیا
واضحرہے کہ ادلب میں تعینات فوجیوں پر شامی افواج نے حملہ کیاتھا جس کے نتیجے میں33 ترک فوجی مارے گئے تھے ترک افواج نے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی جس میں شامی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی، شامی فوج کے تمام ٹھکانوں کو زمین اور فضا سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس کے جواب میں ترکی نے بھی شامی فوجی اور طیارے مار گرائے تھے.