انقرہ : ترکی شام میں پناہ گزینوں کے لیے نئی بستیاں آباد کرے گا طلاعات کےمطابق ترکی شام میں پناہ گزینوں کے لیے نئی بستیاں آباد کرے گا،اس حوالے سے ترک ہلال احمر کے چئیرمین کریم کرنک نے کہا کہ وہ شام میں رہائش کے نئے علاقے تشکیل دیں گے

کریم کرنک نے ان خیالات کا اظہار استنبول میں 2019 کے جائزہ اجلاس کے بعد شام کی ادلب شہر پر اسد انتظامیہ اور روس کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری کے نتیجے میں ترکی پناہ لینے پر مجبور ہونے والے کا سویلین کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ دو لاکھ پناہ گزین ترکی کے سرحدی علاقے کے قریب میں پناہ حاصل کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب اردگایردوان اور دیگر حکومت ترکی نے علاقے میں فائر بندی قائم کرنے کے لیے اپنی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں آباد 4 لاکھ پناہ گزین کسی دیگر علاقےمنتقل نہیں کیے جاسکتے ہیں بلکہ یہ یہاں پر ہے آباد رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری سرحد کے قریب ایک لاکھ 75 ہزار میں سے 85 فیصد کو افراد کو ان کے رشتہ داروں کے قریب کے گھروں ، گوداموں ، خیموں ، مساجد ، اسکولوں میں بسایا گیا ہے۔ ہم ان کو خوراک فراہم کر نے کے علاوہ ان کی ہر ممکنہ ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ انہوں نے اس خطے میں آٹا اور دواسازی کی فراہمی جاری رکھی ہے۔

"سردیوں کی صورتحال بہت سنگین ہے۔ ہم شام میں بہت جلد ان لوگوں کے لئے نئے پناہ گاہیں بنائیں گے۔ اس لحاظ سے ، ہم زخمیوں اور انتہائی سنجیدہ مریضوں کے سوا شام کے اندر ان لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

Shares: