ترکیہ کے جنگی طیاروں کی عراق کے صوبے دہوک پر بمباری

0
50

بغداد: ترکیہ کے جنگی طیاروں نے عراق کے صوبے دھوک کے پہاڑی سلسلےاور دیہی علاقے العمادیه پر بمباری کی۔اس بمباری سے جانی نقصان کی ابھی تک کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

ترکیہ کے جنگی طیاروں نے العمادیه کے دیہی علاقوں پر کل پی کے کے کےعناصر کی موجودگی کا بہانہ بنا کر حملہ کیا تھا۔

عراق کی حکومت نے ترکیہ سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی عراق پرجارحیت کی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے اس علاقے سے اپنی افواج کو باہر نکالے لیکن ابھی تک ترکیہ نے عراقی حکومت کے اس مطالبے پر عمل نہیں کیا اور عراقی کردستان میں پی کے کے، کا مقابلہ کرنے کے بہانے اس ملک کی سرزمین پر قبضہ کئے ہوئے ہے۔

ادھر کل رات شام، ترکی اور روس کے وزرائے دفاع نے بدھ کو ماسکو میں عرب ملک میں بحران پر بات چیت کے لیے اچانک بات چیت کی، جو 2011 کے بعد تینوں فریقوں کے درمیان پہلا اعلیٰ سطحی رابطہ ہے۔بدھ کو ایک بیان میں، ترک وزارت دفاع نے کہا کہ وزیر ہولوسی آکار، ان کے روسی ہم منصب سرگئی شوئیگو اور شامی ہم منصب علی محمود عباس ماسکو میں پہلے سے غیر اعلانیہ مذاکرات کے لیے اکٹھے ہوئے۔

اس میں کہا گیا کہ تینوں کے انٹیلی جنس سربراہوں نے بھی اس اچانک ملاقات میں شرکت کی، جس کے دوران "شام کے بحران، پناہ گزینوں کے مسئلے اور شامی سرزمین پر موجود دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لیے کوششوں” پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات "مثبت ماحول” میں ہوئی۔

ترک وزارت کے مطابق، وہ شام اور خطے میں استحکام کو یقینی بنانے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اس طرح کے سہ فریقی اجلاس اور بات چیت جاری رکھیں گے۔روس، شام کا قریبی اتحادی ہے، طویل عرصے سے اپنے حریفوں دمشق اور انقرہ کے درمیان مفاہمت کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے، جو برسوں سے جاری بحران میں ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔

Leave a reply