نیویارک:ٹوئیٹرکشمیریوں کے قتل کا حامی ،مقبوضہ کشمیرسے متعلق10 لاکھ ٹویٹس بلاک کردیئے گئے ، اطلاعات کے مطابق امریکہ کے شہر نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا ہے کہ ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کے اشارے پر مقبوضہ کشمیر سے متعلق 10 لاکھ ٹوئٹس کو بلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کشمیر میڈیا سروس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سی پی جے کی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا کہ بھارتی حکومت کے دباؤ پر ٹوئٹر نے مقبوضہ کشمیر کی حقیقی صورتحال پر مبنی مختلف اکاؤنٹس تک رسائی بند کردی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت2017 سے کشمیرپرٹوئٹ روکنےکےلیے ٹوئٹر پر دباؤڈال رہاہے اور دو سال کے دوران 10 لاکھ ٹوئٹس کو بلاک کر چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیرکےمواد پرسیکڑوں ویب سائٹس غیرقانونی قراردی گئیں اور 100 سے زائد ایسے اکاؤنٹس کواپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جو کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرنے میں مصروف تھے۔ ٹوئٹرنے دنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق مواد شیئر کرنے والے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
سی پی جے کا کہنا ہے کہ ٹوئٹرکو وادی کی اصل صورتحال بتانے کے لیے صحافی ایک مستند اور موثر ذرائع کے طور پر استعمال کرتے تھے اور اسی بنیاد پر بھارتی حکومت نے ٹوئٹر پرمتعدد اکاؤنٹس بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔یادرہے کہ اس سے پہلے ٹوئیٹرانتظامیہ بڑی تعداد میںپاکستانیوں کے کشمیریوں کی حمایت سے متعلق اکاونٹس بلاک کرکے اپنی مسلم اور کشمیردشمن سوچ کا مظاہرہ کرچکی ہے