متحدہ عرب امارات مڈل ایسٹ وشمالی افریقہ ریجن میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر

یو اے ای کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔فخرالدین دیوان
0
35
Chairman of the Pakistan – UAE Business Council, Fakhruddin Diwan

10.6 ارب ڈالر کے تجارتی حجم کے ساتھ متحدہ عرب امارات مڈل ایسٹ و شمالی افریقہ ریجن میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن گیا ،فخر الدین دیوان

پاکستان ، یو اے ای بزنس کونسل کے چیئرمین فخرالدین دیوان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ طویل المدتی اقتصادی روابط پاکستان کو اس کے نا ختم ہونے زرمبادلہ کے بحران سے نمٹنے میں بہت فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ، اقتصادی کساد بازاری سے نمٹنے؛ ایکسپورٹ باسکٹ کو متنوع بنانے اور کارکنوں کی ترسیلات زر کو بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی باہمی تجارت کا حجم مالی سال 22 میں 10 ارب ڈالر کے نفسیاتی نشان کو طرح عبور کر چکا ہے جو کہ متحدہ عرب امارات کو پورے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بناتا ہے

تجارتی توازن نمایاں فرق سے یو اے ای کے حق میں ہے۔ اس لیے ہمیں متحدہ عرب امارات کو پاکستان میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کے لیے راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ صنعتی تعاون؛ شمسی توانائی کے منصوبے؛ کارپوریٹ فارمنگ و فوڈ پروسیسنگ؛ آئی ٹی اور اور پیٹرو کیمیکل کے شعبہ جات خاص طور پر توجہ کے مستحق ہیں۔

فخرالدین دیوان نے وضاحت کی کہ متحدہ عرب امارات کے عالمی معیار اور جدید ترین مواصلاتی ڈھانچے کو دیکھتے ہوئے، پاکستان کو اپنی بندرگاہوں، شپنگ، تجارت، مالیاتی، سیاحت اور تجارتی نیٹ ورکس کے ساتھ شراکت داری قائم کرکے یو اے ای کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

مزید برآں، متحدہ عرب امارات سے پاکستانی کارکنوں کی ترسیلات زر 6.11 ارب ڈالر ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے متعدد قرضوں اور گرانٹس کی وجہ سے پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کسی حد تک بچے رہے؛ جو کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران کئی بار بحرانی صورت حال کا شاکار رہے۔ اس طرح، یو اے ای مؤثر طور پر پاکستان کے سب سے قابل اعتماد اور ناگزیر اقتصادی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

فخرالدین دیوان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کو جی سی سی ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک عظیم کا کردار ادا کر سکتا ہے اور یہ پاکستان کو ایک خود کفیل ملک میں تبدیل کرنے کے حوالے سے ایک بڑا احسان ہوگا۔

پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات

Leave a reply