عرب امارات نے ڈیجیٹل کرنسی کے کاروبارکےلیے لاسئنس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا

0
54

دبئی :عرب امارات نے ڈیجیٹل کرنسی کے کاروبارکےلیے لاسئنس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا،اطلاعات ہیں‌ کہ متحدہ عرب امارات مارچ کے آخر تک دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کمپنیوں کو راغب کرنے کی کوشش میں ورچوئل خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے وفاقی لائسنس جاری کرنے کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سیکیورٹیز اینڈ کموڈٹیز اتھارٹی VASPs کو قائم کرنے کی اجازت دینے کے لیے قانون سازی میں ترمیم کے آخری مرحلے میں ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے Binance Holdings Ltd. کے نام سے تجارتی حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی ایکسچینج کو اس سلسلے میں کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوگیا ہے

ورچوئل کاروبار کرنے والی فرموں کے لیے ایک ملک گیر لائسنسنگ نظام متحدہ عرب امارات کو سنگاپور اور ہانگ کانگ جیسے حریف مالیاتی مراکز کے ساتھ بہتر مقابلہ کرنے میں مدد دے سکتا ہے، جو کرپٹو ٹریڈنگ کے لیے مکمل طور پر ریگولیٹڈ ماحول پیدا کرنے کے کی طرف گامزن ہے

ملک کے کچھ مالیاتی فری زونز پہلے ہی VASPs کے لیے اجازت نامے جاری کر چکے ہیں۔ بلومبرگ کی طرف سے دیکھی گئی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق، دبئی ملٹی کموڈٹیز سینٹر نے 22، جبکہ ابوظہبی گلوبل مارکیٹ کے پاس چھ اور دبئی سلیکون اویسس اتھارٹی کے پاس کم از کم ایک لائسنس ہے۔ دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر، جو کہ زیادہ تر وال اسٹریٹ بینکوں کے لیے مشرق وسطیٰ کا مرکز ہے، کے پاس فی الحال کوئی نہیں ہے۔

اس سے سلسلے میں بہتر کاروبار کی صورت حال پیدا کرنے کے لیے UAE نے پچھلے سال کے آخر میں ورچوئل اثاثوں پر ایک رسک اسیسمنٹ مکمل کیا، جس میں 14 پبلک سیکٹر ایجنسیاں اور 16 نجی شعبے کے اداکار شامل تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ایک "زیادہ خطرہ” ہے کہ VASPs کو غیر قانونی مالیاتی اسکیموں میں مشغول کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،

ذرائع کے مطابق ابوظہبی نے پیرس میں قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور میں کام کرنے والی حکمت عملیوں پر غور کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ اس شعبے کا فعال کرنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ UAE کس طرح ٹیکنالوجی کو اپناتا ہے۔

ملک نگرانی کے لیے ہائبرڈ طریقہ اختیار کر رہا ہے۔ مرکزی بینک کے ان پٹ کے ساتھ ضابطے کو سنبھالے گا، جبکہ مقامی مالیاتی مراکز لائسنسنگ کے بارے میں اپنے روزانہ کے طریقہ کار کو قائم کر سکتے ہیں۔

Leave a reply