قاہرہ: مصر میں ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے سعودی تاجر محمد القحطانی اچانک گر کر ہلاک ہو گئے۔
باغی ٹی وی : عرب میڈیا کےمطابق محمد القحطانی، جو مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات میں مقیم تھےپیر کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب افریقی کانفرنس جو کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی کامیابیوں کا جشن منانے” کے لیے منعقد کی گئی تھی میں تقریر کر رہے تھے کہ اچانک بیہوش ہوکے پیچھے کی طرف گر پڑے۔
آئی سی سی کے سابق امپائر روڈی کوئٹزن ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے
"السيسي عميد الإنسانية"
لحظة سقوط رجل الأعمال السعودي محمد القحطاني خلال كلمته في مدح السيسي pic.twitter.com/6UbrSjEgJ0— شبكة رصد (@RassdNewsN) August 9, 2022
محمد القحطانی اپنی موت سے چند سیکنڈ قبل متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کی انسانیت اور امن پسندی کے علمبردار کے طور پر تعریف کررہے تھے ان کی اہلیہ عائشہ الجابری بھی اس موقع پر موجود تھیں سعودی تاجر کی اچانک موت کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہوسکی ہیں۔
القحطانی السلام ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین تھے اور خیر سگالی سفیر کے طور پر کئی اعزازی عہدوں پر فائز رہے-
برطانیہ میں بجلی چوری کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ
تقریب میں بین الاقوامی، علاقائی اور عرب اداروں اور تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ متعدد سفیروں اور عرب شخصیات نے شرکت کی۔
سیسی حکومت پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے پیچھے الزام لگایا گیا ہے۔ مصر کی جیلوں میں دسیوں ہزار سیاسی قیدی رکھے گئے ہیں جن میں سے کچھ کی حراست میں موت ہو چکی ہے جبکہ تشدد عام بتایا جاتا ہے ملک بھی سخت سماجی و اقتصادی حالات سے دوچار ہے، جو جزوی طور پر یوکرین کی جنگ سے بڑھ گیا ہے۔