اداسی کی سب سے بڑی وجہ ہماری توقعات کے الٹ نتائج کا آنا ہے اور جب ایسا ہوتا ہے تو انسان بہت زیادہ غصہ کرتا اور پھر آہستہ آہستہ مایوسی کا شکار ہو جاتا ہے اور وہی مایوسی ڈپریشن سمیت متعدد ذہنی بیماریوں کی طرف لے جاتی ہے
اگر آپ لوگ چاہتے ہیں کہ آپ اداسی کا شکار نہ ہوں یا آپ اداسی کا شکار ہو چکے ہیں اور اس سے باہر نکلنا چاہتے ہیں تو بہتر یہی ہے کہ آپ بے غرض ہو جائیں جو کام کریں بےلوث ہو کر کریں جو انسان بغیر کسی لالچ کے کچھ کرتا ہے تو وہ زندگی سے بہت کچھ وصول کرتا ہے یعنی اگر آپ اداسی سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ اس بات کو اپنا نصب العین بنالیں کہ
میں بغیر کسی ذاتی مفاد کے مخلوقِ خدا کی خدمت کروں گا یا کروں گی”
روانہ سوچیں کہ آج میں اداس ہوں لیکن مجھے دوسروں کی خوشی کا سبب ضرور بننا ہے میری اداسی یا پریشانی اللہ تعالیٰ دور کرے گا اگر آپ صرف یہی سوچ کر کچھ کریں تو بہت سارے لوگ آپکی وجہ سے خوش ہوں گے اور پھول تقسیم کرنے والوں کے ہاتھ تو ویسے ہی خوشبو سے بھرے رہتے ہیں
اپنے ملازمین سے انکا حال احوال دریافت کریں ،انکے کام کی نوعیت پوچھیں انکی تعریف کریں اپنے گھر کے لوگوں کا خیال رکھیں اور انہیں خوشی دیں جب آپ بےلوث ہوکر یہ سب کچھ اللّٰہ تعالیٰ کی خاطر کریں گے تو وہ غیب سے آپکی طرف خوشیوں کے تحفے بھیجے گا
کچھ بھی ایسا نہ کریں جس سے آپکا ضمیر آپ کو روک رہا ہو
اگر آپ اداس ہیں پریشان ہیں تو بستر پہ جاکر سونے سے پہلے یہ سوچیں کہ کل آپ کس کس کو خوش کریں گے یہ اداسی سے نجات کی طرف بہت بڑا قدم ثابت ہوگا تب عین ممکن ہے کہ آپ اپنے آپ سے یہ کہیں کہ میں تو اداس ہوں میں کیسے کسی کو خوش کر سکتی ہوں/کرسکتا ہوں لیکن اس خیال کو جھٹک دیں اور یہ سوچیں کہ کوئی تو آپکی وجہ سے خوش ہوگا اپنی امی کے لیے آپ کچھ چاکلیٹس لاسکتے ہیں چھوٹے بہن بھائیوں کو کوئی چھوٹے موٹے گفٹس دے سکتے ہیں آپ انکی کسی اسائنمنٹ یا ریسرچ ورک میں مدد کر سکتے ہیں اور چھوٹی موٹی خوشیوں کو باقاعدہ انجوائے بھی کر سکتے ہیں بہن بھائیوں کو بغیر کسی وجہ کے ٹریٹ بھی دے سکتے ہیں دوستوں کو لنچ پہ بلا سکتے ہیں اس سے آپ کو ڈھیروں خوبصورت لمحات ملیں گے اور آپ اپنی اداسی بالکل ہی بھول جائیں گے
اپنے دوستوں اور کلاس فیلوز سے اچھے تعلقات رکھیں ایک اچھے انسان کی یہ خوبی ہوتی ہے کہ وہ اپنے دوستوں سے خوش گوار تعلقات رکھتا ہے اپنے جیون ساتھی کے ساتھ مخلص ہوتا ہے اور پیار سے رشتے کو سینچتا ہے اور اسکے لیے یہ بہت ضروری ہے آپ خوشیاں بانٹنا سیکھیں اور خوشیاں دینا بھی جیسا کہ ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ترجمہ:آپکا اچھا کام وہ ہے جس سے دوسرے کے چہرے پر آپکی وجہ سے خوشی اور مسکراہٹ آتی ہے
یعنی کسی کو مسکرا کر سلام کرنا بھی اچھا کام ہے،کسی سے اسکا حال پوچھ لینا بھی اچھا کام ہے، کسی کی تیمارداری کرنا بھی اچھا کام ہے اس سے نہ صرف لوگ آپ سے محبت کریں گے بلکہ آپ کے نئے دوست بھی بن جائیں گے نیز پریشانی اور اداسی آپ سے دور بھاگے گی اگر آپ کسی راستے سے گزر رہے ہیں اور کسی کا بھلا کر سکتے ہیں کسی کے چہرے پہ مسکراہٹ لا سکتے ہیں تو یہ لازمی کریں کیونکہ ضروری نہیں ہے کہ آپ اس راستے سے دوبارہ گزریں گے
زندگی بانٹنے کا نام ہے آپ جب بے لوث ہوکر بانٹنا شروع کریں گے تو اداسی آپ سے کوسوں دور بھاگے گی

اداسی کا علاج تحریر: حُسنِ قدرت
Shares:







