لندن: جنوبی برطانیہ کی بندرگاہ پر بنے تارکین وطن کی امیگریشن کے دفتر پر نامعلوم شخص نے تین بم پھینک کر خود کو بھی دھماکے سے اُڑالیا۔

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کےمطابق اتوار کے روز جنوبی برطانیہ کے چینل پورٹ ٹاؤن ڈوور میں تارکین وطن کےلیےبنائے گئے پروسیسنگ سینٹر میں تین بم پھینکے گئے جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا اور دفتر کو شدید نقصان پہنچا۔

دس سال سزا پانے والے للا دی سلوا دوبارہ برازیل کے صدر منتخب

بعد ازاں حملہ آور نے خود کو ہلاک کر لیا اس شخص نے تین پٹرول بم پھینکے تاہم ان میں سے ایک پھٹنے میں ناکام رہا۔

ایک عینی شاہد نے کہااس شخص نے سفید Saeat گاڑی کو کینٹ میں ٹگ ہیون پروسیسنگ کی سہولت تک پہنچایا۔ اس نے باہر نکل کر تین پٹرول بم پھینکے، جن میں سے ایک نہیں چلا۔

کینٹ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا تعاقب کیا گیا تاہم اس نے خود بارودی مواد سے اُڑا کر خودکشی کرلی۔ حملہ آور کی شناخت کا عمل جاری ہے جو شکل سے تارکین وطن لگتا ہے۔

دفتر میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا یہ دفتر چھوٹی کشتیوں میں چینل کراس کرنے والے تارکین وطن کا ریکارڈ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاحال واقعے کے محرک کا پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس حملے کے چند منٹوں میں پہنچی اور اتوار کی صبح 11:22 بجے ڈوور میں علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ اس شخص کی ذہنی صحت کے مسائل کی تاریخ تھی۔

بعد میں، پولیس نے تصدیق کی کہ مشتبہ شخص کی شناخت ہوگئی ہے اور وہ قریبی پولیس اسٹیشن میں واقع ہےجہاں اس کی موت کی تصدیق کی گئی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایکسپلوسیو آرڈیننس ڈسپوزل یونٹ جائے وقوعہ پرپہنچی اور ایک اور ڈیوائس کا پتہ لگایا، جس کی "مشتبہ گاڑی کے اندر محفوظ ہونے کی تصدیق کی گئی-

عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا تو دنیا پر اس کے خطرناک اثرات مرتب ہوں گے. اقوام متحدہ

Shares: