برطانیہ کی جانب یوکرین کو یورینیم پر مشتمل گولہ بارود دینے کے منصوبے پر روس کا شدید رد عمل سمنے آیا ہے-

باغی ٹی وی: "الجزیرہ” کے مطابق برطانیہ کے یوکرین کوگولہ بارود دینےکے منصوبے پر روس کا ردعمل سامنے آیا ہے جس میں روس نے خبردار کیا ہے کہ برطانوی اقدام مزید کشیدگی کا سبب بنےگا، اس سے پہلے صدرپیوٹن بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم برطانوی اقدام کاجواب دینے پر مجبورہوں گے۔

امریکی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا

پیوٹن نے منگل کے روز برطانیہ کی وزیر مملکت برائے دفاع، اینابیل گولڈی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود چیلنجر 2 جنگی ٹینکوں کے ساتھ یوکرین کو بھیجے جانے والے فوجی امدادی پیکج کا حصہ تھا۔

پیوٹن نے کریملن میں چین کے رہنما شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ برطانیہ نے نہ صرف یوکرین کو ٹینکوں کی فراہمی بلکہ یورینیم کا گولہ بارود دینے کا بھی اعلان کیا اگر ایسا ہوتا ہے تو، روس ردعمل دینے پر مجبور ہو جائے گا، اگر یہ سب کچھ ہوتا ہے تو، روس کو اس کے مطابق جواب دینا پڑے گا، یہ دیکھتے ہوئے کہ مغرب اجتماعی طور پر پہلے ہی جوہری پرزے کے ساتھ ہتھیاروں کا استعمال شروع کر رہا ہے-

بی بی سی کے مطابق برطانیہ نے تصدیق کی کہ وہ کیف کو چیلنجر 2 ٹینک کے ساتھ ساتھ بکتر چھیدنے والے راؤنڈ فراہم کرے گا یہ بھی واضح کیا کہ ان میں تابکاری کا خطرہ کم ہے ختم شدہ یورینیم "ایک معیاری جزو ہے اور اس کا جوہری ہتھیاروں سے کوئی تعلق نہیں ہے برطانوی فوج نے کئی دہائیوں سے اپنے ہتھیاروں کو چھیدنے والے گولوں میں ختم شدہ یورینیم کا استعمال کیا ہے۔

سری لنکا کو آئی ایم ایف پیکج کی پہلی قسط موصول

وزارت دفاع نے کہا کہ روس یہ جانتا ہے، لیکن جان بوجھ کر غلط معلومات دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ رائل سوسائٹی جیسے گروپوں کے سائنسدانوں کی آزادانہ تحقیق نے اندازہ لگایا ہے کہ یورینیم کے ختم ہونے والے گولہ بارود کے استعمال سے ذاتی صحت اور ماحول پر کوئی اثر پڑنے کا امکان کم ہے۔

دوسری جانب امریکا نے روسی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ برطانوی اسلحہ تابکار نہیں، اس کا ایٹمی ہتھیاروں سے دور دورکا تعلق نہیں امریکا کا کہنا تھا کہ یہ روایتی ٹینک شکن اسلحہ ہے، روس کواتنی ہی فکر ہے تو اپنی سرحدوں میں واپس چلاجائے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ گرفتاری اور فرد جرم عائد ہونے کا امکان، پولیس ہائی …

Shares: