برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے وقت سے پہلے انتخابات کرانے کی تجویز کے مسترد کیے جانے کے بعد پارلیمنٹ کی کارروائی 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔
بریگزٹ میں توسیع مانگنے سے بہتر ہے کہ میں کھائی میں کود کر مرجاؤں’ ، بورس جانسن نے تو حد کردی
مسٹرجانسن کے جلد انتخابات کرانے کی تجویز کو ارکان پارلیمنٹ نے ایک ہفتے میں دوسری بار مسترد کردیا ہے۔ان کی تجویز کی حمایت میں 293ارکان پارلیمنٹ نے ووٹ دیا جبکہ اس تجویز کے پاس ہونے کےلئے 434ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت تھی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے بقول وہ 15اکتوبر کو انتخابات کرانے کے کی کسی بھی تجویز کی حمایت نہیں کریں گے۔
اس دوران اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ بینربھی لہراتے نظر آئے، جن پر ’سائیلنس‘ لکھا ہوا تھا۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن بریگزیٹ میں تاخیرچاہتی ہے جس کاملک کوکوئی فائدہ نہیں۔ بریگزٹ ڈیل حاصل کرلیں گے۔ ضرورت پڑی توڈیل کے بغیرہی یورپی یونین سے نکل جائیں گے۔
یادرہے کہ مسٹر جانسن کسی بھی حالت میں 31اکتوبر سے پہلے یورپی یونین سے اپنے ملک کو باہر نکالنا چاہتے ہیں۔اس کےلئے وہ یورپی یونین کے ساتھ کسی طرح کا معاہدہ بھی نہیں کرنا چاہتے لیکن ان کی برطانیہ میں سخت مخالفت ہورہی ہے۔اپوزیشن کے بقول اگر برطانیہ بغیر کسی معاہدے کے یورپی یونین سے باہر نکلتا ہے تو ملک کو اس اقتصادی نقصان اٹھانے پڑے گا۔