بھارت کو برطانیہ میں اس وقت سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب برطانیہ نے داود ابراہیم کے معتمد خاص حنیف ٹائیگر کو بھارت کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے. بھارت کی ٹائیگر حنیف کی حوالگی کی نظرثانی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے برطانیہ کی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹائیگرحنیف جن کا پورا نام محمد حنیف عمر پٹیل جی ہے، کی بھارت حوالگی کےخلاف گزشتہ سال ملک کے پاکستانی نژاد ہوم سیکرٹری ساجد جاوید نے کیا تھا جس پرعمل کرنا بھارتی وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے جب کہ بھارت اور برطانیہ کے درمیان معاہدے کے مطابق کسی بھی شحص کو بھارت کے حوالے کرنے کے لئے ہوم سیکرٹری کے دستخط ضروری ہیں. برطانوی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ حنیف ٹائیگر کو بھارت کے حوالے کرنے سے ان پر بھارتی ٹارچر کا رسک ہے جو برطانیہ کو قبول نہیں.جون 2012 بھی اس وقت کی ہوم سیکرٹری تھریسا مے نے ٹائیگر حنیف کو بھارت کے حوالے کرنے کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی. بھارت کا الزام ہے کہ حنیف ٹائیگر 1993 میں بھارتی شہر سورت میں جنور اور اپریل میں دو بم دھماکوں میں ملوث ہیں اور ان الزامات کے تحت بھارت نے حنیف ٹائیگر کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے لیکن بھارت آج تک کسی فورم میں ان کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا.

برطانیہ میں بھی بھارت کے حصہ میں سخت شرمندگی
Khalid Mehmood Khalid5 سال قبل







