کیف:یوکرین نے پاور گرڈ پر روس کے حملے کے بعد سنگین صورت حال سے خبردار کردیا ہے اور صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ موسم سرما شروع ہونے والا ہے اور مسلسل روسی بمباری نے ملک کے ایک تہائی بجلی گھر تباہ کردیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق یوکرین کی طرف سے ایسا انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے، جب روسی فوج نے یوکرینی سے مشرقی خارکیف کا علاقہ دوبارہ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جہاں گزشتہ ماہ علاقے سے تقریباً مکمل طور پر بے دخل کیے جانے کے بعد ماسکو نے وہاں کے ایک گاؤں کا قبضے حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اوپیک پلس کے فیصلے، پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ اظہارِ یکجہتی
رپورٹ کے مطابق روسی فوج کی طرف سے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر بھی ڈرون حملے کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جس کو مایوس کن حملہ قرار دیا گیا ہے۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کی طرف سے توانائی کا نظام کو بار بار نشانہ بنانے کو ’روسی دہشت گردی‘ کی ایک اور قسم قرار دیا ہے۔
یوکرین کے سرہراہ نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ 10 اکتوبر سے یوکرین کے 30 فیصد بجلی گھر تباہ ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے ملک بھر میں بلیک آؤٹ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان حملوں کا مطلب یہ ہے کہ اب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق یوکرین کے کئی علاقوں بشمول دارالحکومت کیف میں بجلی نہیں ہے۔