یوکرین تنازع کے حل کیلئے چین کی تجاویزپرامریکا کا ردعمل

0
52

واشنگٹن: امریکا نے چین کی پیش کردہ روس یوکرین امن تجاویز پر شکوک و شبہات کا اظہار کردیا-

باغی ٹی وی :غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز چین کے صدر شی جن پنگ روس کے اہم دورے پر ماسکو پہنچے،انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے 4 گھنٹے طویل غیر رسمی ملاقات کی۔

ملاقات میں چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ روس اور چین کے تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات رہنے چاہییں۔

چینی صدر روس کے دورے پر ماسکو پہنچ گئے


دوسری جانب روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین تنازع کے حل کے لیے چین کی تجاویز قابل احترام ہیں، روس امن بات چیت کے لیے ہمیشہ سے تیار ہے وہ چینی صدر کے ماسکو کے دورے کے دوران یوکرین کے شدید بحران کو حل کرنے کے لیے شی جن پنگ کے 12 نکاتی منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

علاوہ ازیں یوکرین نے چینی صدر شی جن پنگ کے ماسکو پہنچنے پر چین سے روس پر دباؤ ڈال کر یوکرین میں جنگ رکوانے کا مطالبہ کیا۔ ترجمان یوکرینی وزارت خارجہ اولیگ نیکولینکو کا کہنا ہے کہ یوکرین چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ روس کا بغور مشاہدہ کر رہا ہے، توقع ہے کہ چین یوکرین جنگ ختم کرانے کیلئے روس پر دباؤ ڈالے گا یوکرین امن کے قیام کیلئے چین کے ساتھ اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنرل اسمبلی کی تازہ ترین قرارداد کے مطابق بات چیت کو تیار ہے امن کیلئے یوکرین کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے روسی افواج کا مکمل انخلا ضروری ہے۔

چینی صدراگلے ہفتے سرکاری دورے پر روس روانہ ہوں گے

دوسری جانب امریکا نے چین کی پیش کردہ روس یوکرین امن تجاویز پر شکوک و شبہات کا اظہار کردیا امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ کوئی بھی منصوبہ جو غیر منصفانہ نتائج دے،تعمیری سفارت کاری نہیں ،یہ بات شکوک پیدا کرتی ہے کہ چین یوکرین کی خود مختاری،علاقائی سالمیت کا تحفظ کر رہا ہے یوکرین سے روسی افواج کے انخلا کے بغیر جنگ بندی روسی فتح کی توثیق کی حمایت ہوگی۔

بلنکن نے کہا کہ دُنیا کو روس کی طرف سے چین یا کسی دوسرے ملک کی حمایت سے، جنگ کو اپنی شرائط پر منجمد کرنے کے لیے کسی بھی حکمت عملی کے فیصلے سے بے وقوف نہیں بنایا جانا چاہیے،یہ دورہ ظاہر کرتا ہے کہ چین روس کو یوکرین میں کیے جانے والے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے بجائے اسے سفارتی تحفظ فراہم کررہا ہے اگر چین واقعی جنگ روکنے کے لیے پرعزم ہے تو اسے یوکرین سے دستبرداری کے لیے روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے۔

انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے روسی صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ چین صدر شی کے دورے کے دوران اپنے اقدام کے حصے کے طور پر جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرے گا، امریکہ امن کی حمایت کرنےوالی کسی بھی تجویز کا خیرمقدم کرتا ہےچینی اقدام میں وہ نکات شامل ہیں جن کی ہم نے حمایت کی جیسے کہ جوہری سلامتی اور انسانی بحران کا حل، لیکن کسی بھی تجویز کا بنیادی نکتہ یوکرین کا اتحاد اور خودمختاری کی ضمانت ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ چین نے گزشتہ ماہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ایک منصوبہ جاری کیا تھا ، چین کی امن تجاویز میں روس یوکرین امن بات چیت،علاقائی سالمیت کا احترام اور جنگ بندی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ تین روزہ دورے پر ماسکو میں ہیں۔

گرفتاری کا خدشہ،ڈونلڈ ٹرمپ نے کارکنوں کو احتجاج کی کال دے دی

Leave a reply